بدھ, 27 نومبر 2024

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)فیض گنج میں گورنمنٹ ڈگری کالج کرونڈی کے انٹر کے امتحانی مرکز پر جعلی ٹیم نے چھاپہ مار کر دو سو طلبہ سے کاپیاں چھین کر ان کو دھوپ میں کھڑا کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ 10 افراد پر مشتمل ٹیم خود کو انٹر میڈیٹ بورڑ سکھر کی چھاپہ مار ٹیم ظاہر کر کے کالج میں داخل ہوئی ٹیم کے ارکان نے کالج مٰں داخل ہونے کے بعد امتحان دینے والے دو سو طلبہ سے کاپیاں چھین لیں اور ان کو کالج سے باہر نکال کر رھوپ میں کھڑا کردیا۔بعد ازاں کالج اتظامیہ نے پولیس کے ساتھ رابطہ کیا جس پر پولیس فورس نے کالج پہنچ کر جعلی ٹیم کو امتحانی مرکز پر چھاپہ مارنے کی اتھارٹی دکھانے کیلیے کہا لیکن ان کے پاس کوئی لیڑیا اتھارتٰٰی نہیں تھی جس پر پولیس نے ان جعلی ٹیم کے ارکان کو حراست میں لے لیا،بعد ازاں با اثر شخصیات کی مداخلت پر ان کو چھوڈ دیا گیا۔

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)شاہ عبداللطیف یونیورسٹی نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہسٹاریکل ریسرچ سینٹر اور قائدآعظم یونیورسٹی کے درمیان سندھ کی تاریخ وثقافت پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کیلیے معاہدہ ہوگیا کانفرنس رواں سال نومبر میں ہوگی تفصیلات کے مطابق شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیر پور نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہسٹاریکل ریسرچ سینٹر اور قائدآعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے درمیان سندھ کی تاریخ و ثقافت پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے لیے معاہردہ ہوگیا۔

ایمز ٹی وی(بزنس)کراچی اسٹاک مارکیٹ سے جمعرات کومندی کے بادل چھٹ گئے اورکے ایس ای 100انڈیکس ایک بار پھر 33ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا،تیزی کے سبب سرمائے کے حجم میں 6ارب سے زائد روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 5کروڑحصص زیادہ رہا۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کوکاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کارجحان دیکھاگیا۔

سرمایہ کاروں کی پٹرولیم،آٹوموبائل،توانائی اوربینکنگ سیکٹرمیں دلچسپی اورمارکیٹ میں نئے سرمائے کی آمد کے سبب ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 33100,33000اور33200پوائنٹس کی 3بالائی حدیں عبور کرتا ہوا33227.43پوائنٹس پرجاپہنچا، تاہم مقامی بروکریج ہاؤسز کی جانب سے ٹریڈنگ کے دوران بعض مواقع پر پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر حصص کے فروخت پر دباؤ کے سبب انڈیکس کاروبار کے اختتام تک نئی سطح کوبرقرارنہ رکھ سکا لیکن 2بالائی حدوں کے اضافے سے 33100پوائنٹس کی سطح پربند ہوا۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق مارکیٹ بنیادی حساب سے مستحکم رہی ہے۔

تاہم امن و امان کی خراب صورتحال اور یوم سوگ کے باعث مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی گئی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ آنیوالے مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں مزید کم ہونے کی امید مارکیٹ کا سنبھالا دے سکتی ہے، تاہم نتائج سیزن کا اختتام مارکیٹ کو قلیل مدت میں مشکلات سے دوچار بھی کر سکتا ہے۔ بدھ کوکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 188.29پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیاگیا جس سے کے ایس ای 100انڈیکس 32915.44پوائنٹس سے بڑکر33103.73پوائنٹس پربندہوا۔

اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس 22.40 پوائنٹس اضافے سے 21167.94پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 87پوائنٹس اضافے سے 23248.05پوائنٹس سے بڑھ کر  23335.76 پوائنٹس پر جا پہنچا ۔تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 6ارب 89کروڑ 80لاکھ 86ہزار 593روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا جس سے مارکیٹ کامجموعی سرمایہ 72 کھرب 2ارب 52کروڑ88لاکھ 84ہزار806 روپے سے بڑھ کر 72کھرب 9ارب 42کروڑ 69لاکھ 71 ہزار 399 روپے ہوگیا۔اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو 21 کروڑ 33لاکھ 98ہزارحصص کاکاروبار ہوا اورٹریڈنگ ویلیو 9ارب روپے ریکارڈ کیاگیا جبکہ بدھ کو 15 کروڑ 46لاکھ 26ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 8ارب روپے تک محدود دیکھاگیا تھا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو مجموعی طورپر 344کمپنیوں کاکاروبار ہوا جس میں سے 216 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ، 102میں کمی دیکھی گئی

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)بین الاقوامی تنظیم کے سروے کے مطابق دنیا کے 3 ارب افراد باقاعدہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

’’وی آر سوشل‘‘ نامی تنظیم کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی آبادی 7 ارب 20 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے جو بعدازاں بڑے بڑے انٹرنیٹ برانڈز کے ممکنہ صارف بن سکتے ہیں۔ آنے والے وقت میں زراعت کے شعبہ میں بھی کمپیوٹر اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کا مساوی استعمال ہوسکے گا۔

’’وی آر سوشل‘‘ کے ر یجنل مارکیٹنگ پارٹنر (ایشیا) سائمن کیمپ نے کہاکہ دنیا بھر میں جس طرح لوگ انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں اور تجربات کرتے ہیں وہ دنیا بھر میں مختلف ہیں۔ روس میں 60 فیصد، برازیل 54 فیصد اور چین میں 47 فیصد انٹرنیٹ کا استعمال خاصا صحت مندہ ہے جب کہ بھارت میں انٹرنیٹ کا استعمال صرف 19  فیصد ہے جس کا مطلب ہے کہ بھارت میں  انٹرنیٹ تک رسائی  کا خواب ابھی بہت دور ہے۔

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزارت مذہبی امورنے سرکاری اسکیم میں حج کی ادائیگی کے لیے درخواستیں دینے والے افرادکی قرعہ اندازی کردی ہے۔

گزشتہ روزوفاقی وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے کمپیوٹرکا بٹن دباکر قرعہ اندازی کی۔ رواں سال وزارت کوکل 2لاکھ 69ہزار 368درخواستں موصول ہوئیں جن میں سے 71ہزار 684افراد کاچناؤ قرعہ اندازی کے ذریعے کیاگیا۔ میڈیاکو بریفنگ دیتے ہوئے سردار یوسف نے بتایاکہ رواںسال 1,43,368افراد فریضہ حج ادا کریں گے۔ پہلی بارآن لائن حج درخواستوں کی وصولی کا نظام متعارف کرایا گیاہے۔

صوبہ پنجاب سے ایک لاکھ 22ہزار درخواستیں موصول ہوئیں جوسب سے زیادہ ہیں۔ کے پی کے سے 57اور بلوچستان سے15ہزار 280درخواستیں موصول ہوئیں۔ فاٹاکے علاقے واناسے بھی 4ہزار 455افراد نے حج کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔ سرداریوسف نے بتایاکہ  حج کے لیے ایک لاکھ 16ہزار خواتین جبکہ ایک لا کھ 24ہزار مردوں نے درخواستیں دی ہیں۔ سردار یوسف نے بتایاکہ قرعہ اندازی کانتیجہ وزارت کی ویب سائٹ www.hijjinfo.org پربھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)سائنس کی دنیا میں نت نئے روبوٹ کی متعارف کرائے جارہے ہیں اور اب تو ایک ایسا روبوٹ تیار کرلیا گیا ہے جو گھر میں آپ کے ساتھ نہ صرف کسی گھر کے فرد کی طرح رہے گا بلکہ دیگر کام کاج میں مدد بھی فراہم کرے گا۔جی بو نامی یہ ایک فٹ سے بھی کم قد کاٹھ رکھنے والا شاہکار صرف ایک مشین نہیں بلکہ  گھریلو ساتھی بھی ہے جوآپ سے گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے کاموں میں مدد بھی کرسکتا ہے اور تو اوریہ آپ کے موڈ کے مطابق ہی آپ کے ساتھ پیش آئے گا۔

امریکی سائنسدانوں کی جانب سے تیار کیے گئے اس روبوٹ کی کچھ خاص خصوصیات ہیں جس کے تحت یہ کچن میں کام کے دوران آپ کو مختلف ضروریات اوراہم معاملات سے باخبر رکھتا ہے، اگر آپ کے گھر پر کوئی دعوت ہو تو یہ خود کار انداز میں گروپ فوٹوز بھی بناتا ہے جب کہ اگر آپ تھکے ہارے رات کو دیر سے گھر پہنچیں اور باہر سے کھانا کھانے کا آرڈر دینا چاہیں تو آپ کو کسی اچھے  ریسٹورینٹس سے مینو ڈائون لوڈ کر کے آڈر دینے میں بھی مدد کرتا ہے۔

یہ جدید روبوٹ روزانہ کی بنیادوں پرپیغام اورای میل پڑھ کر بھی سناتا ہے اس کے علاوہ یہ بچوں کو دلچسپ اور کہانی کے انداز میں پڑھائی میں بھی مدد دیتا ہے۔ ماہرین نے اس روبوٹ کو ٹیکنالوجی کی ایک نئی لہر کا نام دیا ہے جس کی قیمت 599 ڈالر رکھی گئی ہے جب کہ ایک رپورٹ کے متعلق یہ روبوٹ جلد پاکستان میں بھی متعارف کروادیا جائے گا

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)ارجنٹینا کے ایک پبلشر نے ایسی کتابیں تیار کی ہیں جنہیں پڑھنے کے بعد اگر مٹی میں دبادیا جائے تو اس سے درخت اُگ آتا ہے۔

عموماً کتابیں درختوں کی لکڑی سے بنتی ہیں اور اب یہ کتابیں زمین میں جذب ہونے کے بعد درخت اُگا سکتی ہیں، بیونس آئرس کی  کمپنی ایف سی بی اور بچوں کی کتابوں کے ناشر پچینو ایڈیٹر نے ’’ٹری بک ٹری‘‘  نامی کتابوں کا ایک مجموعہ شائع کیا ہے جس کے تحت کہانیوں کی ایسی کتابیں بنائی گئی ہیں جن کی تیاری میں کوئی مضر کیمیکل استعمال نہیں کیا گیا اور کاغذ کی تیاری میں ماحول دوست اصولوں کو مدِنظر رکھا گیا ہے جب کہ اس میں برازیل کے ایک بڑے درخت جیکارندا کے بیج بھی شامل کیے گئے ہیں اور جب  کتاب کو مٹی میں دبادیا جائے تو اس سے ایک پودا پھوٹ پڑتا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کا مقصد 8  سے 12 سال کے بچوں کو یہ بتانا ہے کہ کتابیں درختوں سے وجود میں آتی ہیں ناکہ انٹرنیٹ سے، اس طرح بچے کتاب بننے کے عمل کو جان سکتے ہیں اور فطرت کے قریب ہوسکتے ہیں، اسی لیے اسے بنانے والے کمپنی نے اپنی اس مہم کو ’’درخت اور بچے ایک ساتھ پروان چڑھیں ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

 

ایمز ٹی وی(بزنس) اقوام متحدہ نے ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے اقتصادی اور سماجی جائزہ رپورٹ کا اجرا کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی نمو 2015ء میں 5.1   فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے، افراط زر میں کمی آئی اور بجٹ خسارہ پر قابو پایا جارہا ہے، غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں بہتری آئی جبکہ پاکستان میں مارکیٹ کے اعتماد میں بہتری دکھائی دیتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سماجی و اقتصادی کمیشن برائے ایشیا و بحرالکاہل (ای ایس سی اے پی) کے میکرو اکنامک، پالیسی اینڈ انیلسز سیکشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر محمد حسین ملک نے جمعرات کو یہاں اقوام متحدہ انفارمیشن سینٹر میں انسٹ میں ڈین اسکول آف سوشل سائنسز پروفیسر اشفاق حسن خان اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری  کے ہمراہ  ’’ایشیا اور بحرالکاہل کے بارے میں اقتصادی اور سماجی سروے 2015ء ‘‘ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قلت اور دیگر ڈھانچہ جاتی رکاوٹوں پر قابو پانے کیلیے جزوی طور پر حکومت کی اہم کوششوں کی بدولت آنے والے برسوں میں پاکستان کی اقتصادی نمو بہتر ہونے کی توقع ہے تاہم ملک کے تمام حصوں اور معاشرے کے طبقات تک اس کے ثمرات پہنچانے کے لیے اس معاشی نمو کوزیادہ جامع اور وسیع البنیاد بنانے کی فوری ضرورت ہے۔

’’پائیدار ترقی کے لیے نمو کو زیادہ جامع بنانا‘‘ کے عنوان سے اس سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خطے کی ترقی پذیر اقوام میں اقتصادی نمو گزشتہ سال کی 5.8 فیصد کی شرح کے مقابلے میں رواں سال 2015ء میں معمولی اضافے کے ساتھ 5.9  فیصد ہوگی۔

سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقتصادی نمو 2014ء میں بڑھ کر 4.1 فیصد ہوگئی جو گزشتہ تین برسوں میں اوسطاً 3.4 فیصد تھی۔  پروفیسر حسن خان نے جامع اقتصادی نمو کی بحالی کے لیے ملک کی مالیاتی اور زری پالیسی میں ردوبدل کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر اقتصادی استحکام اور نچلی سطح پر اس کے ثمرات پہنچانا بہت ضروری ہے۔دریں اثناء بینکاک میں سروے کا اجراء کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سماجی و اقتصادی کمیشن برائے ایشیا و بحرالکاہل (ای ایس سی اے پی)  کی ایگزیکٹو سیکریٹری ڈاکٹر شمشاد اختر نے معیاری نمو کے فروغ اور خطے میں مشترکہ خوشحالی کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا جب کہ علاقائی پالیسی سازوں سے کہا کہ وہ عوامی بہبود میں اضافے کے لیے بہتر ماحولیاتی و سماجی نتائج کے حصول کیلیے ملے جلے اقدامات اختیار کرکے ہم آہنگ اور جامع نمو کو فروغ دیں۔