ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)پیر جو گوٹھ میں پیر پگارا کے نام سے منسوب اسکول کے طلبا و طلبات فرنیچر کی کمی کی وجہ سے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے لگے،اسکول میں تعلیم کے حصول کے لیے آنے والے طالبات کو 800 سے زائد طلبا کو اساتزہ کی کمی کی وجہ سے بہتر تعلیم حاصل کرنے میں کئ دشواری کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے،اس سلسلے میں اسکول کے ہیڈ ماسڑ قاضی مجیب اللہ نے بتایا کہ شاہ مردان شاہ اسکول 2006 میں قائم ہوا ہے پر محکمہ تعلیم و دیگر حکام بالا کی عدم توجہ کی وجہ سے تاحال اسکول میں اساتزہ اور فرنیچر کی کمی کو پورا نہیں کیا گیا،جبکہ اسکول کے طلباء کھیل کے میدان،سائنس،کمپیوٹر لیب وڈرائنگ ھال سے بھے محروم ہیں جس کی وجہ سی طلباء کی تعلیم سخت متاثر ہورہی ہے۔شاہ مردان شاہ ہایے اسکول کے سرپرست علی جان محمد نے بتایا کہ پیر سید شاہ مرادن شاہ(ثانی)کے نام پر پیر جوگوٹھ میں ہایے اسکول منسوب ہے جو کہ خیر پور ضلح میں بڑی تعلیمی درسگاہ ہے پر حکومت کہ عدم دلچسپی کی وجہ سے کئ بنیادی سہولتوں اور اساتزہ سے محروم ہے۔انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم کو اپیل کی ہے کہ اسکول کے مسائل کو حل کیا جائے تاکہ طلباء وطلبات بہتر تعلیم حاصل کرسکیں،دوسری جانب طلباء وطالبات کے والدین نے حکام بالا سے پرزور اپیل کی ہے کہ اسکول کے مسائل پر فوری نوٹس لیکر مسائل حل کیے جائے تاکہ ہمارے بچے تعلیم جیسی نعمت سے محروم ہونے سے بچ جائیں۔یاد رہے کہ گزشتہ 7 سالوں سے صحت وتعلیم کی جدید سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) بنگلہ دیش کے شمال مشرقی شہر سلہٹ میں نامعلوم حملہ آوروں نے چاقو کے وار سے آننت بیجوئے نامی بلاگر کو قتل کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال بنگلہ دیش میں کسی بلاگر کو قتل کیے جانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ آننت بیجوئے داس مکتو مونا نامی ویب سائٹ کے لیے لکھتے تھے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کو آننت بیجوئے داس کو دن دہاڑے نقاب پوش حملہ آوروں جن کے پاس چاقو اور خنجر تھے نے قتل کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں نہیں معلوم کے بلاگر کو قتل کرنے کے پیچھے کون ملوث ہے۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ آننت بیجوئے داس کو اسلامی انتہاپسندوں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
بنگلہ دیش کے مقامی اخبار کے مطابق مقامی پولیس کمشنر قمر الحسن نے بتایا ہے کہ آننت بیجوئے کو منگل کی صبح نو بجے کے قریب سلہٹ کے سوبید بازار میں نشانہ بنایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ مقتول بلاگر کی عمر 31 برس تھی اور وہ مقامی روشن خیال جریدے ’جکتی‘ کے لیے بھی لکھا کرتے تھے۔
یاد رہے کہ اسی ویب سائٹ کے منتظم بنگلہ دیشی نژاد امریکی بلاگر اویجیت رائے کو بھی رواں سال فروری میں ڈھاکہ میں قتل کر دیا گیا تھا۔ 30 مارچ کو بلاگر وشیق الرحمٰن کو بھی ڈھاکہ میں ہی نشانہ بنایا گیا تھا۔ بنگلہ دیش کی پولیس نے اس سے قبل دو بلاگرز کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ تو کیا تھا تاہم ابھی تک کسی بھی کیس میں پیش رفت کی اطلاع موصول نہیں ہو سکی ہے۔
بلاگرز پر ہونے والے حملوں کو بنگلہ دیش میں ’آزادی اظہار‘ پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی آزادیِ اظہار اور سیکولرزم کے لیے بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) پکاسو کی ایک پینٹنگ ’الجزائر کی عورتیں‘ نیویارک کے نیلام گھر کرسٹیز میں 17 کروڑ 93 لاکھ ڈالر میں بکنے کے بعد کسی بھی نیلامی میں فروخت ہونے والی مہنگی ترین پینٹنگ بن گئی ہے۔ نیلامی سے قبل اس پینٹنگ کی قیمت کا تخمینہ 14 کروڑ ڈالر لگایا تھا لیکن حتمی فروخت سے قبل خریداروں کے درمیان 11 منٹ تک بولیاں لگتی رہیں، جس کے بعد یہ اندازوں سے زیادہ مہنگی ثابت ہوئی۔ اس سے قبل برطانوی مصور فرانسس بیکن کی تصویر ’لوشن فروئڈ کے تین مطالعے‘ سب سے مہنگی بکنے والی تصویر تھی جس کی بولی 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر لگی تھی۔
پابلو پکاسو کی اس تصویر میں ان کے مخصوص کیوبسٹ انداز میں کئی افریقی عورتیں دکھائی گئی ہیں۔ یہ ان 15 تصاویر کا حصہ ہے جو ہسپانوی مصور نے 1954 تا 55 بنائی تھیں۔ پینٹنگ کی قیمت میں کرسٹیز کا کمیشن بھی شامل ہے جو دو کروڑ 15 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ بنتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس قد زیادہ مہنگی قیمتوں کے پیچھے آرٹ میں سرمایہ کاری کا رجحان ہے۔ نیویارک کے آرٹ ڈیلر رچرڈ فائن گین کہتے ہیں: ’جب تک شرحِ سود تیزی سے نہ گرے، مجھے اس کا کوئی اختتام نظر نہیں آتا اور اس بات کا مستقبل قریب میں امکان نہیں ہے۔‘
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)شاہ عبداللطیف یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کا اجلاس پرافیسر ڈاکڑ غلام سرور مرکھنڑ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں یونیورسٹی کے اساتزہ کے پروموشن میرٹ کی بنیاد پر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا گیا اور تدریسی عمل میں مزید بہتری لانے کا اعلان کیا گیا۔پروفیسر غلام سرور مرکھنڈ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی پاکستان کی مثالی یونیورسٹی بن چکی ہے۔ہم کوشش کر کے اس یونیورسٹی کو دنیا کی صف اول یونیورسٹیوں کی فہرست میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ لطیف یونیورسٹی کے 35 اساتزہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں یونیورسٹی کے ملازمین کے لیے 50 ایکڑ پر ہاؤسنگ سوسائٹی بن رہی ہے جس سے یونیورسٹی ملازمین کو رہائش کی سہولیات مہیا ہوں گی انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مثالی ترقی میں یونیورسٹی کی موجودہ وائس چانسلر ڈاکڑ پروین شاہ کا اہم کردار ہے انیوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مزید ترقی میں یونیورسٹی ڑیچرز ایسوسی ایشن وائس چانسلر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)شاہ عبداللطیف یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کا اجلاس پرافیسر ڈاکڑ غلام سرور مرکھنڑ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں یونیورسٹی کے اساتزہ کے پروموشن میرٹ کی بنیاد پر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا گیا اور تدریسی عمل میں مزید بہتری لانے کا اعلان کیا گیا۔پروفیسر غلام سرور مرکھنڈ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی پاکستان کی مثالی یونیورسٹی بن چکی ہے۔ہم کوشش کر کے اس یونیورسٹی کو دنیا کی صف اول یونیورسٹیوں کی فہرست میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ لطیف یونیورسٹی کے 35 اساتزہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں یونیورسٹی کے ملازمین کے لیے 50 ایکڑ پر ہاؤسنگ سوسائٹی بن رہی ہے جس سے یونیورسٹی ملازمین کو رہائش کی سہولیات مہیا ہوں گی انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مثالی ترقی میں یونیورسٹی کی موجودہ وائس چانسلر ڈاکڑ پروین شاہ کا اہم کردار ہے انیوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مزید ترقی میں یونیورسٹی ڑیچرز ایسوسی ایشن وائس چانسلر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)شاہ عبداللطیف یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کا اجلاس پرافیسر ڈاکڑ غلام سرور مرکھنڑ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں یونیورسٹی کے اساتزہ کے پروموشن میرٹ کی بنیاد پر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا گیا اور تدریسی عمل میں مزید بہتری لانے کا اعلان کیا گیا۔پروفیسر غلام سرور مرکھنڈ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی پاکستان کی مثالی یونیورسٹی بن چکی ہے۔ہم کوشش کر کے اس یونیورسٹی کو دنیا کی صف اول یونیورسٹیوں کی فہرست میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ لطیف یونیورسٹی کے 35 اساتزہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں یونیورسٹی کے ملازمین کے لیے 50 ایکڑ پر ہاؤسنگ سوسائٹی بن رہی ہے جس سے یونیورسٹی ملازمین کو رہائش کی سہولیات مہیا ہوں گی انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مثالی ترقی میں یونیورسٹی کی موجودہ وائس چانسلر ڈاکڑ پروین شاہ کا اہم کردار ہے انیوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مزید ترقی میں یونیورسٹی ڑیچرز ایسوسی ایشن وائس چانسلر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔