پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 
 
 
 
اسلام آباد : وزیرسائنس وٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا مران خان کی قیادت میں عوام نے پچیس جولائی کے دن مافیا کو تاریخی شکست دی ، جمہوریت جیتی اور ایک نیا سفر شروع ہوا،اس سفر میں ہم سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔
 
وزیرسائنس وٹیکنالوجی فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا عمران خان کی قیادت میں عوام نے پچیس جولائی کے دن مافیا کو تاریخی شکست دی۔پاکستان میں جمہوریت جیتی اور ایک نیا سفر شروع ہوا، یہ سفر کٹھن ہے، راہ گزر کانٹوں سے پر اور سنگلاخ ہےلیکن منزل ترقی کرتا پاکستان ہے۔ اس سفر میں ہم سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔
 
 
 
آج 25 جولائ کے دن عوام نے عمران خان کی قیادت میں مافیا کو تاریخی شکست دی، پاکستان میں جمہوریت جیتی اور ایک نیا سفر شروع ہوا، یہ سفر کٹھن ہے، راہ گزر کانٹوں سے پر اور سنگلاخ لیکن منزل ایک ترقی کرتا پاکستان اس سفر میں ہم سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے
 
 
یاد رہے متحدہ اپوزیشن 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات کوایک برس مکمل ہونے پرآج یوم سیاہ منارہی ہے ، اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چاروں صوبوں میں احتجاجی جلسوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔
 
بلاول بھٹوزرداری کراچی میں اورشہبازشریف لاہور میں خطاب کریں گے جبکہ مولانافضل الرحمان پشاور میں اورمریم نواز کوئٹہ میں خطاب کریں گی۔
 
واضح رہے گذشتہ برس 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی تھی۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی نامور اداکارہ بشریٰ انصاری کی بھانجی اور اداکارہ زارا نور عباس کا کہنا ہے کہ تنقید کی وجہ سے کبھی اس کام سے نہیں رکتی جو میں کرنا چاہتی ہوں۔
 
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے زارا نور عباس نے بتایا کہ مجھے بہت لوگوں نے کہا کہ تم بہت موٹی ہو، جینز کیوں پہنتی ہو؟ لوگ جب سوشل میڈیا پر اس طرح کہتے ہیں تو میں ایسے کپڑے بار بار پہنتی ہوں اور پھر ان کپڑوں میں تصویریں بھی لگاتی ہوں۔
 
اداکارہ نے کہا کہ لوگوں کی تنقید مجھے ہمیشہ تکلیف دیتی ہے اور میں بہت روئی بھی ہوں مگر لوگوں کی تنقید سے کبھی میں اس کام سے نہیں رُکتی جو میں کرنا چاہتی ہوں۔
 
ان کا کہنا ہے کہ اب میں نے یہ سیکھ لیا ہے کہ میں اپنی جسامت کی وجہ سے اپنے ٹیلینٹ کو ضائع نہیں کر سکتی۔
 
انٹرویو کے دوران زارا نے بتایا کہ میرا تعلق ایسے گھر سے تھا جہاں میں رات 10 بجے کے بعد باہر نہیں نکل سکتی تھی، دوست بنانے سے پہلے اسے پہلے میرے گھر والوں سے ملنا ہوتا تھا جس کے بعد وہ میرا دوست بنتا تھا۔
 
اداکاہ سے جب پوچھا گیا کہ آپ کی خالہ اور اماں شوبز انڈسٹری کی بہترین اداکاراوں میں سے ایک ہیں تو انڈسٹری میں قدم رکھنے کے لیے کبھی انہوں نے آپ کی سفارش کی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ نہیں، وہ اس لیے کہ اگر کوئی مجھ پر اپنے دو روپے صرف اس وجہ سے لگا رہا ہے کہ میری خالہ نے اسے کہا تھا تو یہ بات قابل قبول ہے مگر کوئی اپنے لاکھوں روپے مجھ پر لگا دے صرف اس وجہ سے تو ایسا نہیں ہو سکتا کیونکہ انڈسٹری میں بہت مقابلہ ہے۔
 
خیال رہے کہ اداکارہ زارا نور عباس نے عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی فلم چھلاوا میں مہوش حیات کے ساتھ کام کیا ہے۔
 
اس کے علاوہ زارا نور عباس مختلف ڈراموں جیسے خاموشی، ڈھرکن، لمحے، قید اور دیوار شب میں بھی اداکاری کر چکی ہیں۔
تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی قیادت میں حکومتی وفدنے اپوزیشن رہنماء مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے۔
 
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک روکنےکے لئے حکومت نے اپوزیشن سے رابطے تیز کردیئے۔
 
اس سلسلے میں حکومتی وفد سینیٹر شبلی فراز اور جام کمال کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے ملاقات کی۔
 
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے شفقت سے ہماری بات سنی، امید ہے وہ سینیٹ کے وقار کا خیال رکھیں گے۔
 
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا سیاسی امور حل کرنے کا اپنا انداز ہے، دونوں ہی اطراف سے ایک ایک قدم اٹھانا ضروری ہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سینیٹر گواہی دے گا کہ صادق سنجرانی نے سینیٹ کو بہت اچھے انداز سے چلایا ہے۔
 
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن ایک لمبا سفر طے کرچکی ہے، آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟
 
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا فیصلہ انہی کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا تھا۔
 
مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کی گفتگو پر ہنس کر کہا کہ آپ خود کو بھی مشکل میں ڈال رہے ہیں، انہیں بھی اور مجھے بھی۔
اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف پارک لین کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
 
جیو نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے آصف زرداری کے خلاف پارک لین کیس 19 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے جس میں سابق صدر کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
 
کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کریں گے جس کے لیے دیگر 16 ملزمان کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
 
واضح رہےکہ نیب نے آصف زرداری کےخلاف پارک لین کا کیس گزشتہ ہفتے احتساب عدالت میں دائر کیا اس میں سابق صدر پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے جب کہ اس کیس میں پہلے بلاول بھٹو زردای بھی نامزد تھے تاہم نیب کو ان کے خلاف ثبوت نہیں مل سکے تھے۔
 
نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔
تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کردیا۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا جب کہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ مذاکرات کی پیشکش کو شکست نہ سمجھا جائے۔
 
ایرانی صدر نے کہا کہ ان پر ملک کی بڑی ذمہ داریاں ہیں، وہ مسائل کے حل کے لیے مکمل طور پر صرف قانونی اور مخلصانہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر ایک ہی وقت میں ایران مذاکرات کے نام پر شکست کی کسی میز پر بیٹھنے کے لیے تیار نہیں۔
 
دوسری جانب برطانیہ نے ایران کے قبضے سے برطانوی پرچم بردار آئل ٹینکر چھڑانے کے لیے ایک ثالث کو ایران بھیج دیا جس کی تصدیق ایران کے سپریم لیڈر آفس کی جانب سے کی گئی ہے۔
 
سپریم لیڈر آفس کی جانب سے برطانوی ثالث کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں البتہ محمد محمدی کا کہنا تھاکہ ایک ایسا ملک جس نے ایک وقت وزراء اور وکلا ایران میں تعینات کیے وہ آج اس نہج پر پہنچ گیا کہ اپنا جہاز چھڑانے کی درخواست کرنے کے لیے ثالت کو بھیجتا ہے۔
 
واضح رہے کہ برطانیہ نے چند ہفتے قبل جبرالٹر سے ایران کے آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا جس کے بعد ایران نے گزشتہ ہفتے اس کے جواب میں کارروائی کی اور آبنائے ہرمز سے 2 برطانوی آئل ٹینکروں کو قبضے میں لے لیا۔
 
رواں برس مئی کے آغاز میں امریکا نے ایرانی تیل کی درآمدات پر دی گئی چھوٹ ختم کردی اور خبردار کیا کہ اب جو بھی ملک ایران سے تیل خریدے گا اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
 
ایران نے امریکا کے اس اقدام کی مذمت کی اور اسے معاشی دہشت گردی قرار دیا۔ ساتھ ہی ایران نے 2015 میں ہونے والے عالمی جوہری معاہدے کے اہم حصے سے دستبردار ہونے کا بھی اعلان کردیا جس سے امریکا گزشتہ برس ہی پیچھے ہٹ چکا ہے۔
 
بعد ازاں امریکا نے اپنا بحری بیڑہ اور بی 52 بمبار طیارے خلیج فارس کی جانب روانہ کردیے جس نے ایران کو مزید مشتعل کردیا اور تہران نے بیان دیا کہ خلیج فارس میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا ذمہ دار امریکا ہوگا۔
 
ایران نے امریکی صف بندی کو نفسیاتی جنگی حربہ قرار دیا جس کا مقصد ان کے ملک کو دھمکانا ہے۔
 
اس حوالے سے پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا لیکن واشنگٹن خطے کے مفاد اور امریکی فوج کے دفاع کے لیے تیار ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ محکمہ دفاع خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بدھ کے روز ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
 
سابق وزیر خزانہ نے اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی ہے جس میں مفتاح اسماعیل نے مؤقف اختیارکیا ہے کہ ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک قومی احتساب بیورو(نیب) کو گرفتاری سے روکا جائے۔
 
میڈیا کے مطابق ن لیگی رہنما نے گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کرائی تھی جس میں چیئرمین نیب اور سیکرٹری وزارت قانون کو فریق بنایا گیا تھا۔
 
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایل این جی کیس میں ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث نہیں رہے ہیں۔
 
یاد رہے کہ چئیرمین نیب نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں مفتاح اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
 
نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کوٹہ کیس میں پہلے ہی گرفتار کیا ہوا ہے۔
اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سیلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ سلامی بلے باز امام الحق پر ہونے والی تنقید جائز نہیں ہے۔
 
پاکستان کرکٹ بورڈ پر لکھے گئے اپنی ایک کالم میں انضمام الحق نے کہا ہے کہ امام الحق موجودہ ٹیم کے اہم کھلاڑی ہیں، ان کی ون ڈے کرکٹ میں اوسط 50 سے اوپر ہے، محض میرا بھتیجا ہونے کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
 
امام الحق کو پہلی مرتبہ ٹیم میں شامل کرنے کا واقعہ سناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ان کا نام ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے اجلاس ہو رہا تھا تو میں اپنی نشست سے اٹھ کر چلا گیا۔
 
انہوں نے بتایا کہ بعدازاں ٹیم کے کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے کہنے پر انہیں ٹیم میں منتخب کیا گیا۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے میں نے ایسے کسی کھلاڑی کو سیلیکٹ نہ کیا ہو جو میرٹ پر اترتا ہو تاہم میں نے ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا ہو گا۔
لاہوریوں کے لئے خوشخبری آ گئی ہے، پنجاب حکومت نے فری وائی فائی منصوبہ پھر سے بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، شہریوں نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو عوام سے ایسی سہولتیں چھیننا ہی نہیں چاہئیں۔
 
مفت انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھانے والے مایوس نہ ہوں، فری وائی فائی سروس دوبارہ شروع کرنے کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ( پی آئی ٹی بی )اور پی اینڈ ڈی کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
 
پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں شہر کے دو سو مقامات پر انٹرنیٹ کیلئے راؤٹرز لگائے گئےتھے جو کمپنیوں کو واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بند پڑے تھے۔ اب حکومت نے ان کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے اس اعلان کو شہریوں نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
 
میڈیا سے گفتگو میں شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ ایک اچھی سہولت تھی، اس سے پڑھائی اور خاص طور پر ریسرچ وغیرہ میں مدد ملتی تھی ۔ حکومت کی طرف سے فری وائی فائی اور لیپ ٹاپ دئے جانے کی وجہ سے غریب اور نادرا طلبہ اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھاتے تھے۔
 
وائی فائی منصوبے کی کئی ماہ سے بندش پر لاہوریوں نے ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں بعض شہریوں نے کہا کہ ایسے سہولیاتی پروگرام کی دیکھ بھال کا مناسب نظام مرتب کیا جائےاور یہ سہولت پہلے کی طرح حکومتی نااہلی کہ وجہ سے واپس نہیں لینی چاہیئے۔
 
لاہور کے کچھ طلبہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اب یہ راؤٹرز بند پڑے ہیں کیا فائدہ؟ حکومت ان کی دیکھ بھال کا مناسب انتظام کرے اور انہیں مسلسل چلانے کے لئے اہل لوگوں کو اس کی نگرانی پر مامور کیا جائے۔
 
سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت کی طرف سے یہ پراجیکٹ ستائیس کروڑ کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبےکے تحت عوام کو ائر پورٹ،، جنرل بس اسٹینڈز،، میٹرو بس اسٹیشنز اور سرکاری اسپتالوں سمیت دوسرے مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت میسر تھی۔
 
کراچی : شہر قائد میں کانگو وائرس الرٹ جاری کردیا گیا اور مویشی منڈی جانیوالوں کو احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے، کانگو کا مرض جانوروں کو چپکے کیڑے ٹک چیچڑ سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کے ایم سی نے اپنے زیر انتظام اسپتالوں میں انسداد کانگو وائرس کا الرٹ جاری کردیا، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کانگو کا مریض اسپتال آنے کی صورت میں خصوصی احتیاط رکھی جائے، مریض کے لیے اسپتال میں خصوصی وارڈ بنائیں جائیں اور اسپتال میں کانگو وائرس کے حوالے سے بینر اور پوسٹر کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے۔
 
سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ کانگو کا مرض جانوروں کو چپکے کیڑے ٹک چیچڑ سے انسان میں منتقل ہوتا ہے، کانگو کی علامات میں جسم میں شدید درد، آنکھوں کاسرخ ہونا، متلی اور بخار شامل ہیں۔
 
سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے لوگوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہاہے کہ مویشی منڈی میں ہلکے رنگ اور کھلے کپڑے پہن کر جائیں اور ساتھ ہی دستانے اور ماسک کا بھی استعمال کریں۔
 
خیال رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں بخار پھیلاتا ہے۔
 
علامات
تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔
 
احتیاطی تدابیر
جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔
 
یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے
لاہور: پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا ہےکہ بھارت نومبر میں کرتارپور راہداری کھولنے کیلئے مکمل سنجیدگی کے ساتھ کام کررہا ہے۔
 
گورنر پنجاب چوہدری سرور سے پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات کی جس میں کرتارپور راہداری منصوبے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 
بھارتی ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے پر امن اور دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں،کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات اور پیش رفت خوش آئند ہے، پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے بھارت مذاکرات کی میز پر آئے۔
 
اس موقع پر بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا کہ بھارت نومبر میں کرتارپور راہداری کھولنے کیلئے مکمل سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہا ہے، کرتار پور راہداری منصوبے کے حوالے سے بھارت میں موجود سکھوں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
 
بھارتی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ کرتارپور جیسے منصوبوں سے پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، کرتارپور میں کمپلیکس کے لیے اراضی بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
 
کرتار پور کی تاریخی اہمیت
 
لاہور سے تقریباً 120 کلومیٹر کی مسافت پر ضلع نارووال میں دریائے راوی کے کنارے ایک بستی ہے جسے کرتارپور کہا جاتا ہے، یہ وہ بستی ہے جسے بابا گرونانک نے 1521ء میں بسایا اور یہ گاؤں پاک بھارت سرحد سے صرف تین چار کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
 
نارووال شکر گڑھ روڈ سے کچے راستے پر اتریں تو گوردوارہ کرتار پور کا سفید گنبد نظر آنے لگتا ہے، یہ گوردوارہ مہاراجہ پٹیالہ بھوپندر سنگھ بہادر نے 1921 سے 1929 کے درمیان تعمیر کروایا تھا۔
 
گرو نانک مہاراج نے اپنی زندگی کے آخری ایام یہیں بسر کیے اور اُن کی سمادھی اور قبر بھی یہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کرتارپور سکھوں کے لیے مقدس مقام ہے۔
 
بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو کرتارپور تک پہنچنے کے لیے پہلے لاہور اور پھر تقریباً 130 کلومیٹر کا سفر طے کرکے نارووال پہنچنا پڑتا تھا جب کہ بھارتی حدود سے کرتارپور 3 سے 4 کلو میٹر دوری پر ہے۔
 
ہندوستان کی تقسیم کے وقت گوردوارہ دربار صاحب پاکستان کے حصے میں آیا، دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث طویل عرصے تک یہ گوردوارہ بند رہا۔