ھفتہ, 30 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(انڈونیشیا)انڈونیشیا کی فضائیہ کا طیارہ پہاڑوں پر گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں سوار تمام 13افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا فضائیہ کا سی ون تھرٹی طیارہ تربیتی مشق پر تھا ،تمیکا سے روانہ ہونے والے طیارے کی منزل ومینا تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارہ مقامی وقت کے مطابق صبح سوا6 بجے پاپوا کے پہاڑوں پر گر کر تباہ ہوا،جس میں 13 افرادسوار تھے ، جو تمام ہلاک ہوگئے،جن کی لاشوں کو نکالنے کا کا م جاری ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(امریکا)چین نے بحری ڈرون واپس کرنے پر رضامندی کیا ظاہر کی ،امریکی محکمہ دفاع اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں تضاد سامنے آگیا ۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین نے امریکی بحریہ کے زیر آب ڈرون کو واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، اس سلسلے میں چینی حکام سے براہ راست معاملات طے پاگئے ہیں ۔

دوسری طرف نو منتخب امریکی صدر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے ہمیں چین سے کہنا چاہیے کہ چوری کیا ہوا ڈرون نہیں چاہیے،وہ اپنے پاس رکھ لے ۔

 

 


ایمزٹی وی(نئی دہلی)مودی حکومت نے فوج کے اعلیٰ عہدے پر تقرری کے لئے سینیارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا آرمی چیف نامزد کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فوج کے موجودہ سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ 31 دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے جن کی جگہ حکومت نے سینیارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا سربراہ نامزد کردیا جب کہ 31 دسمبر کو ہی ایئرچیف مارشل اروپ راہا کی جگہ ایئرمارشل برندرا سنگھ دھانوا فضائیہ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا چارج سنبھالیں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت سینیارٹی لسٹ پر تیسرے نمبر پر ہیں جب کہ حکومت نے قانونی اختیارات استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو فوج کا نیا سربراہ نامزد کر دیا جو 31 دسمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ سنییارٹی لسٹ میں لیفٹننٹ جنرل پراوین بخشی پہلے نمبر پر ہیں جن کا تعلق مشرقی کمانڈ سے ہے جب کہ دوسرے سینئر ترین افسر لیفٹیننٹ جنرل پی ایم ہیرز ہیں جن کا تعلق جنوبی کمانڈ کی میکانائزڈ انفینٹری سے ہے۔

نئے نامزد کردہ آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو رواں سال ستمبر میں فوج کا وائس چیئرمین تعینات کیا گیا تھا۔ سینیارٹی لسٹ میں پہلی پوزیشن پر موجود لیفٹیننٹ جنرل بخشی نے 1977 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا جب کہ دوسرے نمبر پر موجود لیفٹیننٹ جنرل پی ایم ہیرز نے 11 گورکھ رائفل بیٹالین میں دسمبر 1978 میں کمیشن حاصل کیا۔

دوسری جانب فوج میں سینیارٹی کو نظرانداز کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار فوج کو سیاسی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(صحت) کراچی میں ملیریا، ڈینگی اور نگلیریا کے بعد چکن گونیا وائرس پھیل گیا ہے جس کے باعث اب تک 1500 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں ملیریا، ڈینگی اورنگلیریا کے بعد ’چکن گونیا‘ وائرس تیزی کے ساتھ شہر بھر میں پھیل گیا ہے جس کے باعث اب تک صرف ملیر کھوکھراپار میں 1500 سے زائد افراد متاثرہو چکے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق چکن گونیا کے مریض کو تیزبخار، جوڑوں اورہڈیوں میں شدید درد شروع ہو جاتا ہے، ایسی علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹرز سے رجوع کریں۔

وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے کچی آبادی مرتضی بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ملیر میں صفائی ستھرائی نہ ہونے کے برابر ہے، علاقے میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر کی وجہ سے مچھروں کی بہتات ہے جب کہ مچھروں کے خاتمے کے لئے بلدیاتی اداروں کی جانب سے اسپرے بھی نہیں کیا جارہا جس کے باعث علاقہ مکین چکن گونیا نامی بخار کے وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(صحت)ینگ ڈاکٹرز اورپنجاب حکومت میں مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ینگ ڈاکڑ ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے ینگ ڈاکڑز کو ان کے مطالبات ماننے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد ینگ ڈاکڑزایسوسی ایشن نے 7 روزسے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کل سے او پی ڈیزمیں فرائض انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

مطالبات میں پنجاب حکومت کی جانب سے پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کے لئے سیٹوں کی تعداد 500 سے بڑھا کر1100 کردی گئیں جب کہ پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی ٹریننگ معمول کے مطابق جاری رہے گی اوراب پوسٹ گریجوئیٹ ڈاکٹرز بغیرتنخواہ کے کام نہیں کریں گے۔

دوسری جانب حکومت سینٹرل انڈکشن پالیسی پرپیچھے نہیں ہٹی ہے لیکن ینگ ڈاکٹرزکے مطالبے پرمیرٹ میں معمولی ردوبدل ضرورکیا گیا ہے، حکومت اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان یہ بھی طے پایا کہ ینگ ڈاکٹرز آئندہ ہڑتال نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ پنجاب بھرمیں ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے سے ہڑتال جاری تھی جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

 

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) قومی ٹیم کے آف اسپنر سعید اجمل نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں سب نے ساتھ چھوڑ دیا، پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی دکھا کرقومی ٹیم میں واپسی کی راہ ہموار کروں گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویو میں آف اسپنر نے کہا کہ اس سال قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرچکا ہوں، اب میری تمام توجہ پاکستان سپر لیگ پر ہے، مایوسی کا شکار ہونے کے بجائے ایونٹ میں عمدہ کارکردگی سے دوبارہ پاکستانی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے کیلیے پُرعزم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے میرا بولنگ ایکشن درست کرنے کیلیے اخراجات برداشت کیے جس پرشکر گزار ہوں، لیکن جب ایکشن صحیح ہونے لگا توکرکٹ کھیلنے کو نہیں مل سکی، اس مشکل وقت میں پرانے دوست کے علاوہ کرکٹ کی دنیا کے سبھی دوستوں نے آنکھیں پھیرلیں۔ مجھے جو اسپورٹ ملنے چاہیے تھی وہ نہیں ملی اور تنہا چھوڑدیا گیا۔

سعید اجمل نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل بولنگ ایکشن پر اعتراض بہت بڑا دھچکا تھا کیونکہ اس وقت میں ورلڈ نمبرون بولرتھا اورمیگا ایونٹ میں بہت کچھ کردکھانے کی تیاری کررہا تھا۔ میرے علاوہ مشکوک ایکشن کی زد میں آنے والے کئی دیگر بولرزایک ایک کرکے کلیئرہوتے گئے اوروہی کام کرتے رہے جو وہ پہلے کررہے تھے، صرف میں دوبارہ نہیں کھیل سکا، سب صورتحال دیکھ کربظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ صرف میرے لیے ہی کیا گیا۔

آف اسپنر نے کہا کہ ہمیشہ فرنٹ فٹ پرکھیلا ہوں، بیک فٹ پرکبھی نہیں گیا، آج بھی خودکوذہنی طور پر بہت مضبوط سمجھتا ہوں، اگر مجھے لگا کہ موجودہ کرکٹ سے پیچھے رہ گیا ہوں تو خود ہی کھیل کو خیرباد کہہ دوں گا۔
واضح رہے کہ سعید اجمل 35 ٹیسٹ میچزمیں 178 وکٹیں حاصل کی ہیں، ان میں سے 12 ٹیسٹ میچزمیں پاکستان کوکامیابی ملی اور سعید اجمل کی حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد 80 رہی۔

 

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) میچ فکسنگ میں ملوث رہنے والے قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز سلمان بٹ کی متوقع واپسی پر آسٹریلیا میں صدائے احتجاج بلند ہوگیا ہے۔

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ نے جو کانٹے اپنے ہاتھوں سے بوئے ان میں 6 برس بعد بھی ان کا اپنا دامن الجھ رہا ہے، حال ہی میں اختتام پذیرہونے والی قائداعظم ٹرافی میں عمدہ بیٹنگ اور بہترین قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے واپڈا کو پہلی بار ٹائٹل سے ہمکنار کرنے والے سلمان بٹ قومی ٹیم کے دروازے کو زور زور سے کھٹکھٹا رہے ہیں۔

دوسری جانب ان کی ممکنہ واپسی کے خلاف آوازیں بھی بلند ہونا شروع ہوگئیں۔ سابق آسٹریلوی کرکٹر ریان ہیرس نے کہا کہ میں سلمان بٹ کی واپسی کے حق میں نہیں ہوں، میں جانتا ہوں کہ اسی جرم میں شامل عامر اب ہمارے ملک میں کھیل رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ انھیں یہاں پر نہیں ہونا چاہیے تھا مگر یہ بھی ہے کہ جب جرم ہوا تب ان کی عمر 17 برس تھی، اس کے باوجود میرا دل اس دلیل کو ماننے پر تیار نہیں ہے لیکن جہاں تک سلمان بٹ کا معاملہ ہے وہ اس وقت کپتان تھے اور انھوں نے اپنے کھلاڑیوں کو چیٹنگ کا حکم دیا۔

سابق اسٹار بیٹسمین مائیک ہسی نے بھی اس معاملے میں ہیرس کے سخت موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ سلمان بٹ کی ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے، کچھ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے بھی اپنی سزا پوری کرلی اور انہیں بھی عامر کی طرح موقع ملنا چاہیے مگر آپ کو یہ یادرکھنا چاہیے کہ عامر تب 17 سال کے ’بچے‘ تھے اور انہیں سلمان بٹ نے ہی بُرے کاموں پر مجبور کیا، اس لیے مجھے فاسٹ بولر سے ہمدردی ہے لیکن سلمان کو انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت دینا بہتر نہ ہوگا۔

 

 


ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)بحرِ ہند کی گہرائیوں میں اب بھی اندیکھی مخلوقات موجود ہیں اور ماہرین نے سمندر کے تین کلومیٹر گہرے فرش پر فٹ بال جتنے رقبے پر 6 ایسے سمندری جاندار دیکھے ہیں جو اب تک سائنس کی دسترس سے باہر تھے۔

 

یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے ماہرین نے سمندروں کی گہرائیوں میں جانے والے رووَر روبوٹس کے ذریعے سمندری فرش کا بغور جائزہ لیا اور’’ہوف‘‘ کیکڑے کی ایک نئی قسم، دو گھونگھے، دو نئے سمندری کیڑے اور ایک بحری صدفہ (لمپٹ) دریافت کیا ہے۔

d

تحقیقی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ یہ سمندری جانور جنوب مغربی بحرِ ہند میں بھی موجود ہوسکتی ہیں لیکن ابھی نہیں معلوم کہ یہ آپس میں کس طرح سے جڑی ہیں۔ جنوب مغربی پانیوں میں موجود گرم پانی کی قدرتی چمنیوں ( ہائیڈروتھرمل وینٹس) میں بھی ان کی آبادیوں کو دیکھنا ہوگا کہ آیا وہاں یہ جاندار موجود ہیں یا نہیں، اور یہ سب سمندری کان کنی اور تجارتی سرگرمیوں سے پہلے کرنا ہوگا۔

c

واضح رہے کہ یہ جانور مڈغاسکر سے بھی 1400 کلومیٹر دور ہائیڈروتھرمل وینٹس میں پائے جاتے ہیں جنہیں لانگ کوئی وینٹس کہا جاتا ہے۔ گرم پانی کی ان چمنیوں میں اب تک 400 نئے جانور دریافت ہوچکے ہیں۔

e

ماہرین نے ایک ہوف کیکڑا دریافت کیا ہے جس کے سینے پر بالوں کا گچھا ہے اور سمندری گھونگھےاور کیڑے بھی ملے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(صحت)ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگرآپ جوڑوں کے تکلیف دہ مرض ’’گٹھیا‘‘ سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے دانتوں کو اچھی طرح صاف رکھیں۔

سائنسدانوں کے مطابق دانتوں کی صحت اورروماٹائیڈ آرتھرائٹس ( گٹھیا) کے درمیان گہرا تعلق پایا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسوڑھوں کا ایک انفیکشن ایسے پروٹین بناتا ہے جو جسم کے امنیاتی نظام کو متاثر کرکے جوڑوں کے شدید درد کی وجہ بن سکتا ہے۔

لوگوں کے جسم میں پروٹین کی پیداوار کو برقرار رکھنے والا ایک قدرتی نظام ’’سِٹرولینیشن‘‘ چلتا رہتا ہے لیکن گٹھیا کے مریضوں میں یہ عمل بڑھ کر سوزش پیدا کرتا ہے اور ہڈیوں کے درمیان بافتوں کو متاثر کرتا ہے۔ لیکن اب جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ عین یہی گٹھیا والی کیفیت ایسے لوگوں میں دیکھی گئی ہے جن کے مسوڑھے متاثر تھے۔

اس بنیاد پر انہوں نے کہا ہے کہ آنتوں، پھیپھڑوں اور دیگر مقامات پر موجود بیکٹیریا جوڑوں کے درد کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔اس تحقیق کے بعد جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ جوڑوں کے درد کے مسوڑھوں کی صحت سے تعلق ایک عرصے سے زیرِ بحث رہا ہے اور اس تحقیق نے اس معمے کو حل کردیا ہے ۔

ماہرین کے مطابق اس سے بڑھاپے اور ادھیڑ عمری میں تکلیف دہ جوڑوں کے مرض کو روکنے میں بہت مدد ملے گی، گٹھیا کے درد میں جسم کا قدرتی دفاعی امنیاتی نظام متاثر ہوکر خود جوڑوں کے خلیات کو نشانہ بناتا ہے اور جوڑ سخت اور تکلیف دہ ہوجاتے ہیں۔ اب ماہرین کا اصرار ہے کہ تمام لوگ اپنے دانتوں اور مسوڑھوں کی خصوصی حفاظت کریں اور انہیں صاف رکھیں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) برسبین ٹیسٹ کے چوتھے روز اظہر علی اور یونس خان کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے ماتھوں پر شکنیں ڈال دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برسبین کے وولین گابا اسٹیڈیم پر کھیلے جا رہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے چوتھے روز 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے اور گرین کیپس نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنا لئے ہیں۔ اظہر علی 67 اور یونس خان 42 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز 70 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر شروع کی تو اظہر علی 41 اور یونس خان صفر کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے، دونوں بلے بازوں نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور جب 56.2 اوور میں پاکستان کا اسکور 131 رنز پر پہنچا تو خراب موسم کے باعث امپائرز نے میچ روک دیا اور وقت سے پہلے ہی چائے کا وقفہ لے لیا۔ جب میچ روکا گیا تو اظہر علی 61 اور یونس خان 40 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 77 رنز کی شراکت ہو چکی تھی۔

پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 142 رنز پر ہمت ہار گئی تھی، سرفراز احمد 59پر ناقابل شکست پویلین واپس گئے، محمد عامر 21رنز بناکر جیکسن برڈ کی گیند پر وکٹ کیپر میتھیوویڈ کو کیچ دے بیٹھے، راحت علی 4 پر رن آؤٹ ہوئے، مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور جیکسن برڈ نے 3،3 شکار کیے، 287 رنزکی سبقت پانے والے آسٹریلیا نے اپنے بولرز کو آرام دینے کیلیے پاکستان کو فالوآن کرانے سے گریز کرتے ہوئے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ڈیوڈ وارنر نے پہلے ہی اوورمیں محمد عامر کو2 چوکے جڑ کر جارحانہ عزائم ظاہر کیے تاہم پیسر نے اگلے ہی اوور میں انھیں قابو کر لیا، اوپنر نے پل شاٹ کھیلتے ہوئے مڈآن پر وہاب ریاض کو کیچ تھما دیا۔

راحت علی نے بھی اچھی لائن اور لینتھ سے بولنگ کی جس کا صلہ انہیں چھٹے اوور میں میٹ رینشا(6) کی وکٹ سے ملا، لیگ سائیڈ پر اسٹروک کھیلنے کی کوشش میں گیند بیٹ کے باہری حصے سے ٹکراتی ہوئی دوسری سلپ میں یونس خان کے ہاتھوں میں محفوظ ہو گئی، پیسر کی اگلی ہی بال پر نئے بیٹسمین اسٹیون اسمتھ کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل امپائر نے مسترد کی تو مصباح نے ریویو لیا جو بے کار گیا، ٹی بریک تک 12 اوورز کے کھیل میں کینگروز نے 2 وکٹ پر40 رنز اسکور کیے۔ وقفے کے بعد وہاب ریاض کی گیند پر ایک بار پھر آسٹریلوی کپتان کے خلاف ایل بی ڈبلیو ریویو ناکام رہا۔

میزبان ٹیم نے 25ویں اوورز میں 100 رنز مکمل کرلیے، گرین کیپس کو تیسری کامیابی 135 کے مجموعی اسکور پر ملی، یاسر شاہ کی گیند کریز سے باہر نکل کر کھیلتے ہوئے اسٹیون اسمتھ نے لانگ آن پر راحت علی کو کیچ تھما دیا، انہوں نے 63 رنز بنائے، عثمان خواجہ (74) کی وکٹ راحت علی کے حصے میں آئی، مڈآن پر مصباح الحق نے بائیں جانب ڈائیو لگاتے ہوئے گیند پر قابو پا لیا۔ وہاب کی گیند پر پل شاٹ کھیلتے ہوئے نئے بیٹسمین نک میڈنسن (4) آؤٹ ہوئے، فائن لیگ پر بابر اعظم نے ان کا کیچ لیا، آسٹریلیا نے ڈنر تک 5 وکٹ پر 202 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈکلیئر کر دی۔

راحت علی نے 2 جب کہ محمد عامر، یاسر شاہ اور وہاب ریاض نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کو 490 رنز کا مشکل ہدف ملا، اوپنرز نے محتاط آغاز کرنے کے بعد رنز کی رفتار بڑھانا چاہی تو میزبان کپتان اسٹیون اسمتھ نے بولرز کی مدد سے دباؤ بڑھا دیا، سمیع اسلم نے مچل اسٹارک کی گیند پر روایتی غلطی کرتے ہوئے پہلی سلپ میں میٹ رینشا کو کیچ دیدیا، 5 میڈن اوورز کے بعد بابر اعظم نے مہمان ٹیم کا اسکور بورڈ متحرک کیا، انہیں ناتھن لیون نے 10 پر ریویو کی مدد سے آؤٹ قرار دلانے کی کوشش کی لیکن گیند بیٹ کو چھو کر نہیں گئی تھی، بالآخر سست روی سے بیٹنگ کرنے والے پاکستان کی ففٹی 24 اوورز میں مکمل ہونے کے بعد بابر اعظم نے ناتھن لیون کو ہی وکٹ پیش کردی، گیند سلپ میں موجود اسٹیون اسمتھ کے ہاتھوں میں محفوظ ہوئی۔

اظہرعلی نے جیکسن برڈ کے ایک اوور میں 3 چوکے لگائے، دن کے اختتام تک انہوں نے 41 رنز پر اپنی وکٹ محفوظ رکھی، انتہائی محتاط یونس خان 19 گیندیں کھیلنے کے باوجود کھاتہ کھولنے کے منتظر تھے، دوسرے روز کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 2 وکٹ پر 70 رنز بنائے تھے، ابھی 2 روز کا کھیل اور420 رنز کا مشکل ترین سفر مزید باقی ہے۔