Reporter SS
ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ان کے خلاف جتنی تحریک التوا پیش کردیں وہ ان کا سامنا کریں گے اور سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں صفائی پیش کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک جج کی رپورٹ میڈیا میں مرچ مصالحوں کے ساتھ پڑھی جب کہ رہی سہی کسر ان لوگوں نے پوری کردی،جن لوگوں کی مجھ سے سیاسی و غیر سیاسی تکلیف تھی۔ میں گناہ گاہ انسان ہوں لیکن جھوٹ نہیں بولتا۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں کہا گیا کہ کہا گیا کہ وزیر داخلہ نے غلط بیانی کی، رپورٹ میں سرکاری نہیں بلکہ ذاتی الزامات لگائے گئے۔ یہ سمجھ نہیں آئی کہ ہمارا موقف سامنے آئے بغیر یکطرفہ خبر کیسے سامنے آگئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے سیاست میں 35 سال ہوگئے ہیں، اس دوران کئی فیصلے میرے خلاف آئے اور انہیں خندہ پیشانی سے قبول بھی کیا، میں سوچ نہیں سکتا تھا کہ ایسی کوئی بالواسطہ چیز سامنے آئے گی، کسی کو احساس نہیں کہ ملک کی سکیورٹی انتہائی حساس ہے، سکیورٹی پلان اوردہشت گردی کے خلاف جنگ کونقصان پہنچایا جارہا ہے ۔
دہشتگردوں میں سب سےبڑی ضرورت سول ملٹری تعاون کی ہے، 20 ہزار سے زائد انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن ہوئے ہیں لیکن ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ کامیابی کی صورت میں اس کے کئی ذمہ دار نکل آتے ہیں لیکن ناکامی کی صورت میں وزارت داخلہ ، وزیر داخلہ اور حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ جس نے نیشنل ایکشن پلان کو پڑھا ہی نہیں وہ اس پر نکتہ چینی کرنے لگتا ہے۔ پارلیمنٹ میں جتنی مرضی تحریک التوا لے آئیں سامنا کروں گا۔
چوہدری نثار نے مزید کہا کہ 5 مرتبہ نیشنل ایکشن پلان کو پارلیمنٹ میں پیش کرچکا ہوں، کسی نے قومی ایکشن پلان پر کوئی جواب نہیں دیا، نیکٹا جب میرے اختیار میں آیا تو 5 ماہ سےعمارت کا کرایہ بھی نہیں دیا گیا تھا، انہیں سانحہ کوئٹہ کے تحقیقاتی کمیشن کی جانب سے ایک خط ملا جس میں 5 سوال کئے گئے تھے۔ سانحہ کوئٹہ کمیشن کےسوالات میں ایک سوال بھی سانحہ سےمتعلق نہیں تھا، نیشنل ایکشن پلان کوآرڈینیشن پر وہ ناصر جنجوعہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، میں اہل سنت والجماعت کے وفد سے نہیں دفاع پاکستان کونسل سے ملا اور وہ کالعدم نہیں، اس تنظیم میں( ق) لیگ بھی شامل ہے، اس وفد میں مولانا سمیع الحق نے مجھ سے بات کی تھی، وفد میں مولانا احمد لدھیانوی کی شمولیت کا انہیں علم ہی نہیں تھا اور وہ اس پوری ملاقات میں خاموش ہی رہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل شخص کی شہریت منسوخ نہیں کر سکتے، کسی کی شہریت منسوخ کرنے کا اختیاروزارت داخلہ کے پاس نہیں، کتنا ہی بڑا مجرم کیوں نہ ہو اسکی شہریت منسوخ نہیں کرسکتے، حسین حقانی کیا کچھ نہیں کرتے رہے لیکن ان کے پاس پاکستانی شہریت اور پاسپورٹ ہے، جن کے دور حکومت میں جس دن دھماکا نہ ہو وہ خبر ہوتی تھی۔ کراچی ایئرپورٹ پر حملے سے پہلے اس راستے تک کا بتایا گیا تھا کہ وہ کس راستے میں داخل ہوں گے اور وہی ہوا۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میرے لئے وزارت اہم نہیں عزت اہم ہے، عزت کے بغیر عہدے لعنت سے کم نہیں ، میں 35 سال سے سیاست میں ہوں لیکن نا میں نے پیٹرول پمپ بنائے اور نہ عہدوں کی سیاست کی، میں نے کوئی این ایل جی کا کوٹہ نہیں لیا، آف شور کمپنی نہیں بنائی ، فیکٹری نہیں لگائی۔ فوج، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے متعلق سب بتانے کو تیار ہوں۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا تمام ریکارڈ سامنے لاؤں گا، میری ڈاکٹر عاصم یا پیپلز پارٹی سے کوئی دشمنی نہیں، مجھ پر ایان علی اور ڈاکٹرعاصم کے کیس کا الزام مجھ پر لگایا جاتا ہے، جس دن ڈاکٹر عاصم گرفتار ہوئے اس دن میں لندن میں تھا ، ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پرڈی جی رینجرز اور اس وقت کے آرمی چیف سے بات کی تھی۔
پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے پاناما لیکس پر بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ عمران خان یابچہ پارٹی جہاں کہے مذاکرے کو تیار ہوں، بچے کے منہ میں جو آتا ہے اس سے کہلواتے ہیں، کوئی اس بچے کو سمجھائے کہ پاناما لیکس میں ان کی والدہ کا بھی نام ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) کوئٹہ میں وکلا پر خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سانحہ کوئٹہ پر وفاقی وصوبائی وزرائے داخلہ اور وزیراعلیٰ نے غلط بیانی کی۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل ایک رکنی کمیشن نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو بلوچستان میں امن وامان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مداخلت اور اقربا پروری نے ادارے تباہ کردیے، فاضل جج نے110صفحات پر مشتمل رپورٹ میں وفاقی وزارت داخلہ اور وزیرداخلہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے قرار دیاکہ وزارت داخلہ کو قیادت میسرہے اور نہ ہی اس کی سمت متعین ہے، دہشت گردی کے خلاف مبہم جنگ لڑی جارہی ہے، وزارت کے افسران عوام کے بجائے وزیرداخلہ کی خدمت میں مگن ہیں۔
کمیشن نے اپنی فائنڈنگ میں کہا کہ 8 اگست کو بلوچستان ہائیکورٹ بارکے صدرپرحملے اور اسپتال کے باہر خودکش دھماکے کے پیچھے ایک ہی گروپ ملوث تھا، جب تک کمیشن نے مداخلت نہیں کی خودکش بمبارکی شناخت نہیں ہوسکی، سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کومحفوظ کیا اور نہ فارنسک معائنے کے لیے لیباریٹری کی سہولت موجود تھی، وقوعہ کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی ہوائی فائرنگ نے مزید خوف پیدا کیا، اسپتال غیرفعال تھا اور نہ ہی اس میں فرسٹ ایڈکٹس دستیاب تھیں اور نہ ہی حادثات سے نمٹنے کا کوئی ایس اوپی تھا۔
اقرباپروری کی وجہ سے اداروں میں نااہل افراد بھرتی کیے گئے، اس کی واضح مثال 4 سیکریٹریوں کی تقرری ہے، ان میں صوبائی سیکریٹری صحت بھی شامل ہے جوایک سابق لیفٹیننٹ جنرل اور وفاقی وزیرکابھائی ہے، کمیشن نے قرار دیاکہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے اداروں میں ڈسپلن ختم ہوگیا ہے، ایف سی سول انتظامیہ کی اپیل کاجواب نہیں دیتی اور ایف سی کا پولیسنگ کا کیا کردار ہے، اس کی کوئی واضح پالیسی نہیں۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ میں صوبے کو اے اور بی ایریا میں تقسیم کرنے پربھی تنقیدکی اور کہا کہ اس سے خرابیاں پیدا ہوئیں، وقوعہ کے بارے میں وزیراعلیٰ اور وزیرداخلہ کے بیانات نے مزید ابہام پیداکیا۔ ابھی تک نیشنل سیکیورٹی انٹرنل پالیسی پر عمل نہیں ہوا، نیشنل ایکشن پلان ایک بے معنی اور بے سمت پلان ہے جس کے مقاصد کی نگرانی کا کوئی طریقہ کار ہے اور نہ ہی اس پر عمل ہوا، پلان کا اطلاق کس کوکرناہے، اس بارے میں تحریری اسٹرٹیجی نہیں، انسداد دہشت گردی کے قانون کی کھلا کھلم خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ابھی تک کالعدم تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں اوران کے سربراہان کے بیانات نشراورشائع ہورہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ نے ذمہ داری کامظاہرہ نہیں کیا، ساڑھے3 سال میں نیکٹا کے ایگزیکٹو بورڈ کاایک اجلاس ہوا لیکن اس کے فیصلوں پرعمل ہی نہیں ہوا، وزیرداخلہ نے کالعدم تنظیموں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کیں اور شناختی کارڈکے معاملے پران کے مطالبات بھی تسلیم کیے، قانون کے مطابق کالعدم تنظیموں کے خلاف اب تک پابندیاں عائد کی گئیں نہ نیکٹا ایکٹ پرعمل درآمدہوا۔ وزارت داخلہ نے تاحال کاؤنٹرٹیررازم اسٹرٹیجی نہیں بنائی، مغربی سرحدیں غیرمحفوظ ہیں، مذہبی ہم آہنگی کےلیے وزارت مذہبی امور نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ مدارس کی رجسٹریشن اور مانیٹرنگ کا کوئی طریقہ کار نہیں۔
رپورٹ میں حکومت پنجاب کو فارنسک لیباریٹری کے قیام اور متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی پرسراہا گیا جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارکردگی کی بھی تعریف کی گئی۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں انسداد دہشت گردی اور نیکٹا ایکٹ پر مکمل عمل درآمد، تمام کالعدم تنظیموں پر فوری پابندی اور ان سے وابستہ افرادکے خلاف مقدمات کے اندراج، کالعدم تنظیموں کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے، دہشت گردی میں ملوث اور مشکوک افراد کا ڈیٹا بینک بنانے، ایک جدید فارنسک لیبارٹری کے قیام، واضح مقاصد اور مکمل نگرانی کے ساتھ نیشل ایکشن پلان بنانے اور اسے نافذ کرنے، مغربی بارڈر کو محفوظ بنانے، ملک بھر میں ہوائی فائرنگ پرمکمل پابندی اور اس میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ لاہور) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پوری قوم کو نااہل اور بے رحم حکومت کے خلاف متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
لاہور میں نمل یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ چیمپئن کبھی برے وقت پرافسوس نہیں کرتا بلکہ اس سےسبق سیکھتا ہے، کرکٹ کھیلنے کے دوران ان پر بھی برے وقت آئے، کامیاب وہی ہوتا ہے جو ہارنے سے نہیں ڈرتا، جو ہارنے سے ڈرتا ہے اس کو کبھی جینا نہیں آتا، خطرہ مول لینے سے ڈرنے والا کبھی کامیاب کاروباری نہیں بن سکتا۔ 60 کی دہائی میں سنگاپور اور پاکستان ایک جیسے تھے ، آج سنگاپور بہت آگے نکل گیا ہے، پاکستان کی برآمدات چھوٹے سے جزیرے سنگاپور سے کم ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سڑکوں پر سرمایہ کاری کرنے سے قومیں نہیں بنتیں، قومیں انسانوں پر سرمایہ کاری کرنے سے بنتی ہیں، جہاں انسانوں پر سرمایہ کاری ہو وہ قومیں تباہ نہیں ہو سکتیں، آزادی ملنے کے بعد قوم پر سرمایہ کاری نہیں کی گئی، بدقسمتی ہے کہ آج بھی ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور اب بھی اورنج لائن جیسے منصوبے بن رہے ہیں۔ پاناما لیکس سے فارغ ہو کر ساری توجہ نمل یونیورسٹی پر دوں گا۔
ایمزٹی وی(کراچی) صدر مملکت ممنون حسین نے مزار قائد پر نصب کئے گئے نئے فانوس کا افتتاح کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے مزار قائد پر حاضری دی۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی، چینی سفیر، میئر کراچی وسیم اختر اور صوبائی وزراءبھی ان کے ہمراہ تھے۔
صدر مملکت نے مزار قائد پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے۔ انہوں نے مزار پر نصب نئے فانوس کا افتتاح بھی کیا۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے 429 رنز کے جواب میں قومی ٹیم پہلی اننگز 142 رنز پر ڈھیر ہو گئی جب کہ آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں بیٹنگ جاری ہے۔
برسبین کے وولون گابا اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی پاکستان کو فالو آن کرانے کے بجائے بیٹنگ جاری ہے اور میزبان ٹیم نے کھانے کے وقفے تک 5 وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنا لئے ہیں اور اس طرح کینگروز کی گرین کیپس پر مجموعی برتری 489 رنز ہو گئی ہے۔ آسٹریلیا کو پہلا نقصان ڈیوڈ وارنر کی صورت میں ہوا جس محمد عامر کی گیند پر ہٹ لگانے کی کوشش میں جارح مزاج بلے باز 12 کے انفرادی اسکور پر مڈ آن پر وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے جب کہ میٹ رینشا 6 رنز بنا کر راح علی کی گیند پر یونس خان کے ہاتھوں سلپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ 63 اور عثمان خواجہ 74 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ نک میڈنسن 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کھیل کے تیسرے روز قومی ٹیم نے اپنی پہلی نا مکمل اننگز کا آغاز 97 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر کیا تو سرفراز احمد 31 اور محمد عامر 8 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے، دونوں کھلاڑیوں نے کچھ مزاحمت کے بعد قومی ٹیم کا اسکور 121 رنز پر پہنچایا تو محمد عامر 21 رنز بنا کر جیکسن برڈ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ سرفراز اور عامر کے درمیان 54 رنز کی شراکت قائم ہوئی جب کہ راحت علی 4 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ سرفراز احمد 59 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ پوری پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 142 رنز پر ہمت ہار گئی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور جیکسن برڈ نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کینگرز پیسرزکی تباہ کاری سے پاکستانی بےٹنگ کے ستون زمین بوس ہوگئے، قومی ٹیم نے صرف97رنز کے سفر میں 8وکٹیں گنوا دیں، اظہر علی نے ثابت قدمی دکھائی نہ یونس خان اور مصباح الحق کا تجربہ کسی کام آیا جب کہ اسد شفیق اوربابر اعظم بھی مشکل کنڈیشنز میں ٹیلنٹ کی جھلک نہ دکھا سکے، سمیع اسلم کی مزاحمت بھی 22 رنز پر دم توڑ گئی۔
پاکستان نے جوابی اننگز کے آغاز میں پہلا نقصان جلد اٹھاکر تباہی کو دعوت دیدی، اظہر علی نے صرف 5 رنز بنائے تھے کہ مچل اسٹارک کی گیند تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کے ہاتھوں میں پہنچا کر رخصت ہوگئے، ڈنر تک مہمان ٹیم نے ایک وکٹ پر 20رنز بنائے تھے،جوش ہیزل ووڈ نے بابر اعظم (19) کو دوسری سلپ میں اسٹیون سمتھ کا کیچ بنوانے کے بعد اگلی ہی گیند پر نئے بیٹسمین یونس خان کو وکٹ کیپر میتھیو ویڈ کی مدد سے دھرلیا، دونوں وکٹیں 43 کے مجموعی اسکور پرگریں، جیکسن برڈ کی آﺅٹ سوئنگر پر کپتان مصباح الحق (4) نے بھی پہلی سلپ میں میٹ رینشا کو کیچ تھماکر پویلین کی راہ لی، اسد شفیق صرف 2 رنز بنانے کے بعد مچل اسٹارک اور تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوگئے۔
سمیع اسلم کی مزاحمت 22 پر دم توڑ گئی،انہوں نے جیکسن برڈ کی گیند پر میتھیو ویڈ کو زحمت دیتے ہوئے میدان چھوڑ دیا، پاکستان نے 6 وکٹیں صرف 56رنز کے سفر میں گنوا دیں،مزید 10رنز کے اضافے سے وہاب ریاض(1) نے بولر جوش ہیزل ووڈ کو ہی کیچ تھما دیا، یاسر شاہ بھی صرف ایک رن ہی بنا پائے تھے کہ مچل اسٹارک نے تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کی مدد سے چلتا کردیا، ڈگمگاتی کشتی کو تھوڑا سنبھالا دینے والے سرفراز احمد کو 31پر ایک موقع ملا جب ناتھن لیون کی گیند پر میتھیو ویڈ اسٹمپ نہ کرسکے،وکٹ کیپر بیٹسمین اسی اسکور پر ناقابل شکست رہے،محمد عامر نے 8رنز بنائے ہیں،پاکستان نے8وکٹ پر گرتے پڑتے 97 رنز جوڑے ،فالوآن سے بچنے کے لیے اب بھی 132 رنز درکار ہیں۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے 429 کا قابل قدر مجموعہ حاصل کیا، اسٹیون سمتھ 130کی اننگز کھیل کر رخصت ہوئے، پیٹر ہینڈز کومب نے بھی سنچری داغ دی، ابتدائی کامیابیاں جلد حاصل کرنے کے بعد مہمان بولرز نے ناتھن لیون اور جیکسن برڈ کو آخری وکٹ کی شراکت میں 49رنز جوڑنے کا موقع فراہم کردیا،محمد عامر اور وہاب ریاض نے4،4 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا،129رنز کی پٹائی برداشت کرنے والے اسپنر یاسر شاہ کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں۔
ایمزٹی وی(واشنگٹن)امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہےچینی بحریہ نے جنوبی بحیرہ چین میں سمندر میں کام کرنے والے امریکی ڈرون کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
پینٹاگون سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بحیرہ جنوبی چین میں فلپائین کی فوجی بندرگاہ سوئبک بے سے 50 میل شمال مغرب کی جانب چینی بحریہ کے ایک جہاز اے ایس آر 510۔ نے امریکی جہاز بوڈچ سے 500 گز کے فاصلے پر آ کر ایک چھوٹی کشتی سمندر میں اتاری اور اس ڈرون یا یو یو وی کو اٹھالیا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی جہاز بوڈچ نے چینی بحری جہاز سے ریڈیو کے ذریعے رابطہ کر کے اس ڈرون کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس کو نظر انداز کر دیا گیا۔
پینٹاگان میں ہونے والی ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارتِ دفاع کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا کہ امریکی ڈرون چین نے پکڑ لیا ہے جو زیر آب ’چینلز‘ کے نقشے حاصل کرنے کے ایک پروگرام کا حصہ ہے اور یہ کوئی خفیہ کارروائی نہیں ہے۔ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیرۂ جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا اوراس پر واضح الفاظ میں تحریر تھا کہ یہ امریکا کی ملکیت ہے اور اس کو پانی سے نکالا نہیں جا سکتا۔
کیپٹن ڈیوس کا کہنا تھا کہ ایک چینی پیشہ وربحریہ سے اس طرح کے رویے کی امید نہیں کی جاسکتی اس واقعے سے امریکا میں چین کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کے بارے میں تشویش بڑھے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ آبی ڈرون کو ’اوشن گلائڈر‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانی میں نمکیات اور اس کے درجہ حرارت کا تجزیہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس کو واپس کرنے کے لیے انھوں نے چین سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے۔
ایمزٹی وی(سری نگر)مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی کالے قانون پبلک سیفٹی کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے انکی فوری رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔
ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کی طرف سے محبوس خاتون لیڈر کیخلاف کالے قانون پی ایس اے لاگو کرنے کیلیے بنیاد بنائے گئے ڈوزیئر کو بے معنی اور ثبوت وشواہد سے عاری قرار دیا۔ عدالت عالیہ نے انتظامیہ کو خاتون رہنماء کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ ان پر عائد کالاقانو ن پی ایس اے کالعدم قراردیتے ہوئے انکی فوری رہائی کے احکامات جاری کیے۔
دوسری طرف مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے غیر قانونی تسلط ، شہریوں کے قتل عام اور بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کے دیگر مظالم خلاف ہڑتال سے گزشتہ روز وادی کشمیرمیں معمولات زندگی متاثر رہی۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ دکانیں، تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے اور پٹرول پمپ بند رہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، شبیر احمد شاہ ، آسیہ اندرابی ، ایاز اکبراور فہمیدہ صوفی کو گھروں یا جیلوں میں نظربند رکھا اور انہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔علاوہ ازیں ضلع جموں میں بھارتی فوج کی ایک خاتون اہلکار نے گولی مار کر خودکشی کر لی ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 1989سے16دسمبر تک 94ہزار 850کشمیری شہید کیے گئے جبکہ جعلی مقابلوں میں شہد ہونیوالوں کی تعداد سات ہزار 80 سوگرفتار ہونے والوں ایک لاکھ چالیس ہزار تین سو افراد 11ہزار تاحال لاپتہ ہیں ذیاتی کا شکار بنانے والی خواتین کی تعداد جو بھارتی افواج کی درندگی کا شکار بنی ان میں 23ہزار ساڑھے آ ٹھ سو یتیم بچوں کی تعداد ایک لاکھ آٹھ ہزار 594بیوہ خواتین کی تعداد 23ہزار828 بیلٹ گن سے شیدید زخمی ہونے والوں کی تعداد 14 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
گمنام قبروں کی تعداد چھ ہزار سے زائد بتائی جاتی ہیں جبکہ ایک بار پھر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنظم کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا گیا ۔ انسانی حقوق کی تنظموں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت عالمی قانون کا احترام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دے۔
ایمزٹی وی(امریکہ) امریکی صدارتی انتخابات کی شکست خوردہ ہیلری کلنٹن نے روسی صدر ولادی میرپیوٹن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر نے اپنی ذاتی رنجش کے باعث ہمارے انتخابی عمل اور جمہوریت کے خلاف خفیہ سائبر حملوں کی ہدایت کی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں ناکام ہونے کے ایک ماہ بعد ہیلیری کلنٹن نے چپ توڑتے ہی اپنی شکست میں روسی صدر ولاد میر پیوٹن کو مورد الزام ٹھہرا دیا ہے۔
نیویارک میں اپنی صدارتی مہم کے معاونین سے خطاب کرتے ہوئے ہیلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ 5 سال قبل 2011 میں بطور وزیرخارجہ انہوں نے روسی پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کا ذکر کیا تھا اور اسی ذاتی خلش کو دل میں رکھے ہوئے روسی صدر ولاد میرپیوٹن نے ہمارے انتخابی عمل اور ہماری جمہوریت کے خلاف خفیہ سائبر حملوں کی ہدایت کی۔
ہیلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن نے اس وقت بھی عوام کو اشتعال دلانے کےلئے مجھے مجرم ٹھہرایا تھا اور امریکی انتخابات میں جو کچھ بھی انہوں نے کیا اس کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ولاد میر کا یہ حملہ صرف میرا ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ہمارے ملک کے خلاف سازش، جمہوریت کی سالمیت اور ہمارے ملک کی حفاظت کا معاملہ ہے اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی جانی چاہیئں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں :انتخابات میں مداخلت پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی
ہیلیری کلنٹن نے خطاب کے دوران ایک بار امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انتخابات سے صرف چند روز قبل کومی نے ان کی نجی ای میلز کی دوبارہ تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا جس کے باعث متعدد ریاستوں میں انتخابی مقابلے کی نوعیت تبدیل ہوگئی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سانحہ کوئٹہ پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جب کہ پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک التوا بھی جمع کرادی۔
خورشید شاہ نے سپریم كورٹ كے سانحہ كوئٹہ پربنائے گئے انكوائری كمیشن كی رپورٹ پراپنے ردعمل كا اظہاركرتے ہوئے كہا كہ ہمارے چارمطالبات میں پہلے ہی نیشنل ایكشن پلان پرمكمل عمل در آمد كامطالبہ شامل ہے اورہم نے یہ مطالبہ اس لیے ركھا ہے كہ نیشنل ایكشن پلان پراس كی روح كے مطابق عمل در آمد نہیں كیا جارہا ہے اوراب عدالت عظمیٰ كے كمیشن كی انكوائری رپورٹ نے ہمارے مطالبے كی صداقت پرمہرتصدیق ثبت كردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم كئی باركہہ چكے ہیں كہ نیشنل ایكشن پلان پرعمل درآمدنہیں ہورہا اوراس معاملے میں وزیرداخلہ تذبذب كاشكارہیں اوراب عدالت عظمیٰ كے كمیشن كی رپورٹ سے ثابت ہوگیا كہ وزیرداخلہ غلط بیانی كرتے ہیں ،وزارت داخلہ میں قیادت كافقدان ہے اوروزارت دہشت گردی كے خلاف جنگ میں كنفیوژن كاشكار ہے، افسرشاہی وزیرداخلہ كی خوشامد میں لگی ہوئی ہے، اب ان حقائق كے بعد وزیرداخلہ كا اپنے عہدے پربراجمان رہنا دہشت گردی كے شكارعوام كے ساتھ بھونڈامذاق ہوگا اس لیے ضروری ہے كہ چوہدری نثار اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔
قائد حزب اختلاف نے كہا كہ ہماری قوم نے دہشت گردی كے خلاف جانیں دیں، اپنامال لٹایا اور گھربارچھوڑا لیكن یہ بات نہایت قابل افسوس اور قابل مذمت ہے كہ وزیرداخلہ اور ان كے ماتحت ادارں كی ناقص كاركردگی ، غفلت اورلاپرواہی كی وجہ سے ہم كھربوں روپے خرچ كرنے كے باوجود بھی تسلی بخش نتائج حاصل كرنے سے قاصرہیں ۔
انہوں نے كہا كہ یہ بات توسب پہ عیاں ہے كہ وزارت داخلہ كالعدم تنظیموں كے خلاف مؤثركارروائی كرنے سے قاصررہی اوركالعدم تنظیموں كے لوگ كبھی ایك روپ میں اوركبھی دوسرے روپ میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ اوران كی وزارت كی اگریہی كاركردگی رہی توپھرخدشہ ہے كہ ضرب عضب میں سول وملٹری اداروں نے جوكامیابیاں حاصل كی ہیں وہ بھی ضائع ہوجائیں۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی نے سانحہ كوئٹہ پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں افشاء ہونے والے انكشافات کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک التوا جمع كرادی ہے، ایم كیوایم نے بھی اسی معاملے پر سینیٹ میں تحریك التوا جمع كرائی ہے۔ پاكستان پیپلزپارٹی كے ركن اسمبلی نفیسہ شاہ، سید نوید قمر، عذرا فضل پیچوہو،عبدالستار بچانی اور شاہدہ رحمانی كی جانب سے تحریك التوا جمع كرائی گئی ہے جس میں دہشت گردی كے حوالے سے غفلت كی نشاندہی كی گئی ہے۔ تحریک میں کہا گیا ہےکہ انکوائری کمیشن کے جج کے انکشاف کے بعد ہمارے مؤقف کو تقویت ملتی ہے كہ وزیر داخلہ نااہل ہیں اور دہشتگردی كے مقابلے میں اپنا كردار ادا نہیں كر پار ہے اس لیے ہم مطالبہ كرتے ہیں كہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔
ایم کیوایم کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک میں کہا گیا ہےکہ سانحہ كوئٹہ كے حوالے سے سپریم كورٹ كی رپورٹ آئی ہے یہ اہم معاملہ ہے اس پر ایوان میں بحث كرائی جائے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)ترجمان پی آئی اے نے ایک بار پھر حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے کے انجن میں پہلے سے خرابی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ طیارے کو ٹیک آف سے پہلے اچھی طرح چیک کیا گیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ 7 دسمبر کو حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے کے انجن میں پہلے سے خرابی کا کوئی علم نہیں، طیارے میں دوران پرواز کوئی خرابی پیدا ہوئی ہوگی۔ ترجمان نے کہا کہ پرواز سے پہلے طیاروں کے انجن چیک کیے جاتے ہیں اور حادثے کا شکار طیارے کو بھی ٹیک آف سے پہلے چیک کیا گیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ طیاروں کی مرمت بین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق اورمینٹیننس مقررہ اوقات پر کی جاتی ہے جب کہ انجن بھی مینول کے مطابق تبدیل کیے جاتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات آزاد ادارہ کررہا ہے۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر کو چترال سے اسلام آباد جانے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس میں جہاز کے عملے سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ طیارے میں جنید جمشید اور ان اہلیہ بھی موجود تھیں۔