Reporter SS
ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) ملیر کے علاقے سعود آباد سے اسکول کی 3 طالبات لاپتا ہوگئیں جن کی بازیابی کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کردی۔
تفصیلات کےمطابق کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں 3 لڑکیاں لاپتا ہوگئیں جو نویں جماعت کی طالبات ہیں۔ والدین کے مطابق بچیوں کو صبح اسکول چھوڑا جس کے بعد وہ واپس نہیں آئیں، اسکول سے پتا کرنے پر پتا چلا کہ اسکول میں ان کی کوئی حاضری نہیں لگی۔
پولیس کے مطابق والدین نے بچیوں کی گمشدگی کی درخواست دی جس کے بعد اسکول سے پتا کرنے پر ان کی عدم حاضری کا بتایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہےکہ جو بچیاں لاپتا ہوئی ہیں ان میں اقرا، بسمہ اور رابعہ شامل ہیں جن کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مقدمے میں اغوا کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کےمطابق لاپتا ہونے والی بچیوں میں سے ایک کے پاس موبائل فون ہے جسے ٹریس کرنے پر بذرٹا لائن کی لوکیشن سامنے آئی ہے۔
دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بچیوں کے لاپتا ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) مشیرقومی سلامتی کی زیر صدارت اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کرنے کےلئے چاروں صوبوں میں کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ ، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور اس پر عمل درآمد تیز کرنے سے متعلق لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو تیز بنانے کا اعادہ کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ چاروں صوبوں میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کمیٹیاں قائم کی جائیں گی اور یہ صوبائی کمیٹیاں صوبے کے وزیراعلیٰ کے ماتحت کام کریں گی۔ صوبائی کمیٹیاں ایکشن پلان کے تمام نکات پر عملدرآمد کو یقینی بنائی گی اور اس بات کی نشاندہی کریں گی کہ کن نکات پر عمل نہیں ہورہا۔
ایمزٹی وی(تعلیم)باکو اسٹیٹ یونیورسٹی نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دیدی
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی امن کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کی کوششوں کے اعتراف میں باکو اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی ہے ۔
وزیر اعظم نوازشریف ان دنوں آذربائیجان کے دورے پر ہیں جہاں وہ صدر اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں ۔
ایمزٹی وی(تعلیم/سندھ)صوبا ئی وزیر تعلیم و خواندگی جا م مہتا ب حسین ڈہر نے اپنے دفتر میں ایک اجلا س کی صدا ر ت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ حکو مت تعلیم کے معیا ر اسا تذہ کی حا ضری اور کرپشن پر کسی بھی قسم کا سمجھو تہ نہیں کر ے گی ۔
انہو ں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں بد عنوان افسرا ن کے خلاف جلد ایک آپریشن کلین اپ شرو ع کیا جا ئے گا اور ایسے تما م افسرا ن کا احتسا ب کیا جا ئے گا جنہو ں نے محکمہ تعلیم کو نقصا ن پہنچا یا اور محکمے کی بد نا می کا با عث بنے ہیں۔
صوبا ئی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم میں ایمرجنسی کے نفا ذ کے بعد تعلیم کے تما م شعبو ں پر بھر پور توجہ دی جارہی ہے ۔کئی ایسے منصوبے تشکیل دیئے گئے ہیں جن کے ثمرات جلد نظر آئیں گے ۔انہو ں نے کہا کہ اسکو لز کو فرنیچر کی فرا ہمی شرو ع کر دی گئی اور فرنیچر کی فرا ہمی میں شفا فیت کو مد نظررکھا جا ئے گا اور اگر اس فرا ہمی میں کسی بھی طر ح کی بد عنوانی نظر آئی تو متعلقہ افسرا ن کے خلاف سخت کا رروائی کی جا ئے گی ۔
صوبا ئی وزیر تعلیم نے اسکو لز کے سر برا ہو ں کو بھی ہدا یت کی کہ وہ فر نیچر کی وصولی میں کسی بھی کر پشن کا سا تھ نہ دیں اور ایما ندا ر ی سے فرا ئض انجا م دیں ۔جا م مہتاب حسین ڈہر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ زمینی حقا ئق کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے متعلقہ شعبو ں کو بہتر کریں اور اسکولز کا باقاعدہ معا ئنہ کریں ۔ اساتذہ کی حا ضری کو چیک کر نے کے ساتھ ساتھ معیا ر تعلیم
ایمز ٹی وی (کراچی) سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے جاتے جاتے کئی اہم سمریوں پر خاموشی سے دستخط کرتے ہوئے اہم عہدوں پر عارضی افسران کو مستقل بھی کیا۔
صوبائی محکمہ ترقی نسواں کے تحت صوبے بھر میں چلنے والے خواتین کے شکایتی مراکز میں تعینات عارضی ملازمین کو خلاف ضابطہ گریڈ 17 اور 18 میں مستقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے عہدہ چھوڑنے سے ایک روز قبل رشتے داروں اور من پسند افراد کو اعلیٰ عہدوں پر مستقل کرنے کی سمری پر خاموشی سے دستخط کرکے اہم عہدوں پر عارضی افسران کو مستقل کردیا۔
حیدرآباد میں محکمہ ترقی نسواں کے تحت خواتین کے شکایتی مرکز میں ماہر نفسیات کے عہدے پر عارضی بنیاد پر تعینات سیدہ قراۃالعین شاہ کو براہ راست گریڈ 17 میں مستقل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گریڈ 17 کی اسامی پر مستقل ہونے والی قراۃ العین شاہ سابق وزیراعلیٰ کی قریبی رشتے دار ہیں جو گزشتہ 9 سال سے حیدرآباد میں خواتین کے شکایتی مرکز میں عارضی بنیاد پر تعینات تھیں۔
عارضی بنیاد پر تعینات دو مزید افسران کو گریڈ 18 اور6 ملازمین کو گریڈ 17 پر مستقل کیا گیا ہے جس میں خالدہ سومرو کو جیکب آباد اور نسیم مستوئی کو نواب شاہ میں گریڈ 18 میں بطور منیجر تعینات کیا گیا اس کے علاوہ کراچی سے تہمینہ رحمان، حیدرآباد سے سیدہ قرۃ العین شاہ، نواب شاہ سے زیب النسا کو گریڈ 17 پر بطور ماہر نفسیات مستقل کیا گیا۔ اس کے علاوہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد وفاق سے صوبے میں منتقل ہونے والے شہید بے نظیر بھٹوسینٹر فار وومین کے 3 ملازمین کو گریڈ 17 پر مستقلی کے احکام جاری کیے گئے جس میں حیدرآباد کی ریشمہ تھیبو کو بطور سوشل ورکر اور جیکب آباد اور نواب شاہ کی مزید 2 خواتین کو بطور قانونی افسر گریڈ 17 کی اسامیوں پر مستقل کیا گیا۔
مذکورہ مراکز میں عملے کو اجرت 8،8 ماہ کی تاخیر سے ادا کی جاتی ہے جبکہ دیگر مراعات سے بھی ملازمین محروم ہیں ، محکمہ قانون کے ایک ذمے دار افسر نے بتایا کہ قواعد کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے پاس یہ اختیارات ہی نہیں کہ وہ گریڈ 17 یا اس سے اوپر کسی گریڈ میں کسی بھی افسر یا ملازم کو ریگولرائزکرسکیں۔ اس ضمن میں عدالتوں کی رولنگز بھی ریکارڈ پر موجود ہیں لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے سابق وزیراعلیٰ کی سمری کی بنیاد پر بڑی تعداد میں ریگولرائزیشن کا عمل شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ریگولر ہونے والے ملازمین سے مبینہ طور پر بھاری رشوت بھی وصول کی جا رہی ہے اور سارا کھیل سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے دستخط سے منظور ہونے والی سمری کی روشنی میں کھیلا جارہا ہے، قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے قوانین کی بھی دھجیاں اڑائی ہیں۔
ایمز ٹی وی (کراچی) چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں ایرانی ڈیزل کی غیرقانونی اسمگلنگ سندھ پولیس کی مدد سے کی جاری ہے، 2روز قبل اینٹی کرپشن ٹیم نے منگھوپیر کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 2ملزمان کو گرفتار کرکے 4500 ایرانی ڈیزل برآمد کیا۔
دوران تفتیش ملزمان نے اہم انکشافات کیے ہیں جبکہ دوران تفتیش پولیس کے اعلیٰ افسران کے نام بھی ایرانی ڈیزل اسمگلنگ میں سامنے آئے ہیں جن کو فوری گرفتارکیاجائے گا، غلام قادر تھیبو نے مزید کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن اب نیب اختیارات کی طرح کارروائیاں شروع کرے گا جبکہ کہ سندھ میں 2 ڈائریکٹر جنرل تعینات کیے جارہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خاص ہدایت پر اینٹی کرپشن کو سندھ بھر میں کرپشن کے خاتمے کے لیے متحرک کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر عام سرکاری ملازم کے ساتھ کوئی سیاسی رہنما بھی کسی کرپشن میں ملوث پایا گیاتواسے بھی گرفتارکیاجائے گا، موجودہ حکومت کا عزم ہے کہ سندھ میں کرپشن کی روک تھام کے لیے بغیر کسی سیاسی یا حکومتی دباؤ کے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائیاں تیز کیں جائیں۔
سوال کے جواب میں چیئرمین اینٹی کرپشن نے کہا کہ کراچی انٹربورڈ نتائج ردوبدل اسکینڈل میں ملوث کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کے بعد کچھ دن قبل جاری کردہ نتائج میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جس میں پہلی بار کسی غریب کے بیٹے یا بیٹی نے پوزیشن حاصل کی ہے، یہ سلسلہ اب سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں جاری رہے گا۔
غلام قادر تھیبو نے آئی جی سندھ سے اختلافات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ معلوم نہیں کیوں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ محکمہ اینٹی کرپشن کو مقررہ کوٹہ کے مطابق نفری فراہم نہیں کر رہے ہیں،بار بار لکھنے کے باوجود اسٹاف فراہم نہیں کیا جا رہا اگر اس بار بھی مراسلے کو نظرانداز کیا گیا تو محکمہ اینٹی کرپشن سے مستقل طور پر پولیس کوٹہ کو ختم کردیاجائے گا،چیئرمین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو نے مزید بتایا کہ اب اینٹی کرپشن پولیس چھوٹی مچھلیوں کے ساتھ ساتھ بڑی مچھلیوں کا بھی گھیرا تنگ کریگی۔
ایمز ٹی وی ( کو ئٹہ ) بلو چستان یونین آف جرنلسٹس کے بیان میں انگریزی روزنامہ کے سینئر اسٹاف اور تجزیہ نگار سیرل المیدا کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ صحافی نے انتہائی تحقیق کے بعد جو رپورٹ جاری کی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ مذکورہ اسکینڈل کا سامنا کرے نہ کہ صحافی کو سزا دے پوری دنیا میں صحافی تحقیقات کرنے کے بعد مختلف معاملات پر رپورٹس پوری ذمداری کے ساتھ جاری کرتے ہیں اور مہذب دنیا صحافی سے الجھنے کے بجائے ان رپورٹس کا سامنا کرتی ہے۔
مگر ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ حکمران اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی اسکینڈل کا اعتراف کا سامنا کر نے کے بجائےرپورٹ دینے والے صحافی کا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں جو کسی طرح بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں بیان میں کہا گیا ہے جب مذکورہ اخبار کے ایڈیٹر نے بر ملا یہ کہا کہ انہوں نے مذکورہ رپورٹ کا ہر طرح سے جائزہ لینے کے بعد مطمئن ہو کہ اسے شائع کیا ہے اور اس کی پوری ذمداری بھی اٹھانے کے لیے تیار ہیں مستحکم جمہوریت کے لیے آزاد صحافت کا ہونا نہایت ضروری ہے
پاکستان میں اس وقت حکومت بر سر اقتدار ہے وہ جمہوری الیکشن کے بعد منتخب ہو کر آئی ہے اسے چاہیے کہ جمہوری روایات کا پاس رکھتے ہوئے آزاد صحفت کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور صحافی سیرل المیدا کا نام فوری طور پر ای سی ایل سے خارج کرے ورنہ صحافی برادری پورے ملک میں احتجاج کرے گی
ایمز ٹی وی ( پشاور )پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت پانے والے کی سزاپر عملدرآمد روک دیا اوراپیل کو اسی نوعیت کی دیگردرخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے مقدمے کاریکارڈ جبکہ وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ دو رکنی بنچ نے یہ احکامات جمعرات کو سزائے یافتہ معتبر خان کی بیوی مسماۃ رقیدہ بی بی کی دائر اپیل پر جاری کئے
جس میں موقف اختیار کیاگیا کہ معتبرخان کو 2009ء میں کبل سوات میں جرگہ مشران نے سکیورٹی فورسز کے حوالے کیاجس میں 29پنجاب بریگیڈکے سلمان اکبراورکرنل کاشف شامل تھے جس کے بعد مبینہ دہشت گرد معتبرخان کو درگئی ملاکنڈانٹرنمنٹ سنٹر میں رکھاگیا تاہم کچھ عرصہ قبل اس کی اپنے شوہر سے آخری ملاقات پیتھام انٹرنمنٹ سنٹر میں ہوئی تاہم 22ستمبر2016 ء کواسے میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ ان کی شوہر کو فوجی عدالت سے سزائے موت ہوئی ہے جس کی چیف آف آرمی اسٹاف نے توثیق بھی کردی ہے۔
رٹ میں موقف اختیارکیاگیا کہ کہ نہ تو اس کے خاندان کو ان سے ملاقات کاموقع دیاگیاہے اورنہ ہی ریکارڈ پر ایسی کوئی بات موجود ہے جس سے ثابت ہوکہ معتبرخان کے شدت پسندوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ آئین کے آرٹیکل10اے کے تحت ملزموں کو شفاف ٹرائل کاحق بھی نہیں دیا گیا ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم)جامعہ کراچی نے جعلی مارکس شیٹ ثابت ہونے پر داخلے منسوخ کردیئے۔
ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کے ڈائریکٹرایڈمیشن پروفیسرخالدعراقی کے مطابق شعبہ امتحانات جامعہ کراچی سے تصدیق کرانے پرماسٹرز /ڈپلومہ (ایوننگ پروگرام)برائے سال 2016-17 کے 5 طلبہ کی مارکس شیٹ جعلی ثابت ہوئی جس کی بنا پر ان کے داخلے فوری طورپرمنسوخ کردیے گئے ہیں۔
جن طلبہ کے داخلے منسوخ کیے گئے ہیں، ان میں شعبہ انگریزی کے شاہنوازرؤ ف ولد عبدالرؤ ف کھوکھر فارم نمبر2118 ،ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز کی آمنہ عباس بنت محمد عباس فارم نمبر 713،پبلک ایڈمنسٹریشن کے محمد احد اظہر ولد محمد اظہرفارم نمبر 588،اکنامکس کے ارسلان احمدخان ولدعبدالحمید خان فارم نمبر 1519 جبکہ کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول کے قاسم خان ولد گلزارخان فارم نمبر 895 شامل ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)نادرا اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے آن لائن پاسپورٹ سروس ” ای پاسپورٹ“ متعارف کرا دی ہے اور آج سے اس کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے مطابق پاسپورٹ دفاتر کے باہر لائنوں کو کم کرنے اور لوگوں کو ان کے گھروں سے ہی ہی انٹرنیٹ کے ذریعے پاسپورٹ ری نیو کرانے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے متعارف کرائی گئی اس ”ای سروس“ کا دائرہ کار آئندہ 2 سال میں مزید وسیع کر دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ” لوگ گھروں میں بیٹھے ہی ای پاسپورٹ حاصل کر سکیں گے۔“
ای پاسپورٹ کا آغاز، شہری گھر بیٹھے پاسپورٹ حاصل کر سکیں گے، ای پاسپورٹ دس سال کیلئے جاری کیا جائے گا
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے پاکستان بھر میں پاسپورٹ بنوانے کیلئے صرف 95 دفاتر ہیں جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ ان دفاتر کی تعداد بڑھانے کے منصوبے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ لیکن ای پاسپورٹ کا منصوبہ اپنی آسانیوں کے باعث ایک بہترین کاوش ہے۔
اس منصوبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ پاسپورٹ کے حصول کیلئے آن لائن اپلائی کیسے کر سکتے ہیں ؟ فیس کتنی ہے اور اس مقصد کیلئے کیا کچھ ضروری ہے؟ تمام تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
اس مقصد کیلئے آپ کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی ویب سائٹ پر جانا ہے۔