ایمز ٹی وی (تھرپارکر) تھرپارکر میں بھوک اور بیماری کے باعث مزید آٹھ بچے اپنی جان کی بازی ہار گئے ۔ غذائی قلت سے مرنے والے بچوں کی تعداد 80ہو گئی ہے۔تفصیلات ک مطابق تھرپارکر میں غربت، بھوک اور بیماریاں روزانہ بچوں کی جان لے رہی ہیں۔ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا بچے روزانہ زندگی کی بازی ہار رہے ہیں لیکن بےبس لوگوں کی فریاد سننے والا کوئی نہیں۔ انتظامیہ کی بےحسی نے مجبور لوگوں کو بےبسی کی تصویر بنا کر رکھ دیا۔ تحصیل ڈاھلی کے گاؤں جیتراڑ میں پینتیس بچے نمونیہ کا شکار ہو گئے۔ چھاچھرو اور ڈاھلی کے سیکڑوں دیہات میں امدادی گندم نہیں پہنچ سکی جبکہ سیکڑوں کنویں خشک ہونے کی وجہ سے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس کر رہ گئے ہیں۔ دور دراز کے علاقوں سے نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مقامی افراد کے مطابق مقامی وڈیروں اور سیاسی مداخلت کے باعث غریب اور متاثرہ لوگوں کو گندم نہیں مل رہی۔دوسری جانب حکومت کی طرف سے فلٹریشن پلانٹس لگانے کی تمام اسکیمیں ناکامی کا شکار ہو گئی ہیں جس نے خوراک کی کمی کے شکار لوگوں کو شدید مشکلات کا شکار کر دیا جس پر متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے۔ تھر میں بھوک، پیاس اور بیماریوں کا شکار لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
ایمز ٹی وی( فارن ڈیسک)
فرانسیسی بادشاہ نپولین بوناپارٹ کا ایک ’بائیکورن‘ ہیٹ 19 لاکھ یورو میں نیلام ہوا ہے۔
اس زمانے میں فوجی افسران میں مقبول دو کونوں والا یہ ہیٹ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خریدا ہے-
پیرس کے قریب فونٹین بلو میں ہونے والی نیلامی میں یہ ہیٹ موناکو کے شاہی خاندان نے فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔
گزشتہ رات کو ہونے والی اس نیلامی میں نپولین کی دیگر بہت سی یادگاری اشیا بھی نیلام کی گئیں۔
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے خریدار نے اس ہیٹ کے لیے 15 لاکھ یورو کی کامیاب بولی لگائی
موناکو کا شاہی خاندان اپنے محل کی تزئین و آرائش کے لیے درکار رقم کے حصول کی خاطر ان اشیا کو نیلام کر رہا ہے۔
نیلام گھر نے نپولین کے ہیٹ کی متوقع قیمت تین سے چار لاکھ یورو کے درمیان لگائی تھی۔
نیلام کیا گیا بائیکورن ہیٹ اس وقت دنیا میں موجود نپولین کے 19 ہیٹس میں ایک ہے۔
نپولین نے اپنے دور میں مختلف مواقع پر کل 120 مختلف ہیٹ پہنے تھے۔
نپولین نے خود کو 1804 میں بادشاہ قرار دیا تھا اور اس کے بعد اس نے 1815 میں اپنی شکست تک مختلف یورپی طاقتوں کو اپنا باجگزار بنا لیا تھا۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو(نیب) کے آٹھ افسران کی تقرری وترقیاں چیلنج کردی گئی ہیں ۔ درخواست گزار نے موقف اپنایاکہ ڈی جی نیب لاہور کو غیرقانونی طورپر نیب میں ضم کیاگیاہے اور آٹھ افسران چودہ سال سے مراعات اور تنخواہیں لے رہے ہیں ۔ ترقیاں و تقرریاں چیلنج ہونیوالے افسران میں ڈی جی راولپنڈی ، ڈی جی خیبرپختونخواہ اور ڈی جی آپریشنزشامل ہیں ۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)
نائجیریا میں خودکش حملے میں کم از کم آٹھ سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ دھماکہ گزشتہ رات اتوار کو ریاست بوچی کے قصبے آزارے کے بازار میں ایک خاتون خودکش حملہ آور نے کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے میں مرنے والوں میں زیادہ تر دکاندار اور خریدار شامل ہیں-
دھماکے کے بعد مقامی نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور سکیورٹی فراہم نہ کرنے پر ٹائر جلا کر حکومت کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔
نائجیریا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے چیبوک نامی اس شہر کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے جس پر شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے ارکان نے جمعرات کو قبضہ کر لیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق چیبوک پر قبضے کی جنگ میں اتوار کو بوکوحرام کے متعدد جنگجو مارے گئے ہیں۔
تاہم نامہ نگار کے مطابق متعدد شہریوں کا کہنا ہے کہ چیبوک کے نواحی علاقوں میں اب بھی شدت پسند موجود ہیں اس لیے وہ علاقہ محفوظ نہیں۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)
جنوبی سوئٹزرلینڈ اور شمالی اٹلی میں طوفانی بارشوں میں ۵ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
سوئس قضبے لیوگانو کے قریب گزشتہ رات کو ایک گھر پر مٹی کی دیوار گرنے سے دو خواتین ہلاک ہوگئیں۔سوئس حکام کے مطابق ڈاویسکو سارانگنو گاؤں میں ہلاک ہونے والی ان خواتین کی عمریں 34 اور 38 سال تھیں۔
یہ ہلاکتیں اٹلی کے علاقے سیر ڈی لیوینو میں ہوئیں۔ ہلاک شدگان میں ایک 70 سالہ شخص او ان کی 16 سالہ پوتی شامل ہیں-
اٹلی میں 44 سالہ ایک تیسرے شخص کو ملبے سے نکال کر بچا لیا گیا اور انھیں ہستپال منتقل کر دیا گیا ہے۔
خطے میں تیز بارشوں کے جاری رہنے کا امکان ہے اور دونوں ممالک کی حکومتوں نے متوقع سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔
شمالی اٹلی میں ویگیوانو کے قریب دریائے ٹیسینوں کی سطح بڑھ گئی ہے اور پانی اس کے کناروں سے نکل کر باہر بہہ رہا ہے۔
ایمز ٹی وی لاہور معروف اداکارہ مدیحہ شاہ کی ارب پتی بزنس مین جاوید اقبال سے کینیڈا میں شادی ، ازدواجی زندگی کی اننگز کا آغاز کردیا۔ نکاح کی تقریب سادگی سے ہوئی جس میں مدیحہ شاہ اور جاوید اقبال کے قریبی رشتہ دار شریک ہوئے۔ معلوم ہوا ہے کہ جاوید اقبال نے اپنی نئی نویلی دلہن کوشادی کے تحفے میں کراچی کے علاقہ ڈیفنس میں قیمتی بنگلہ جب کہ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی گھرلے کردیا ہے۔ جاوید اقبال کا کاروبار پاکستان کے علاوہ دبئی اور کینیڈا میں پھیلا ہوا ہے اوروہ کھانے پکانے کے مصالحہ جات سمیت پکوان کے دیگرکاروبار کرتے ہیں۔ دونوں کی فیملیز نے کچھ عرصہ قبل ملاقات کی تھی اور پھر جاوید اقبال کی فیملی کا جانب سے شادی کے لیے بات طے کی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ جاوید اقبال اوران کی فیملی کی جانب سے مدیحہ شاہ پرشادی کے بعدشوبزمیں کام نہ کرنے کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اداکارہ ریما کی شادی کے بعد لوگوں کی کثیر تعداد اداکارہ مدیحہ شاہ کی شادی کی خبرسننے کے لیے بے تاب تھے۔ شوبزحلقوں نے مدیحہ شاہ کوشادی پر مبارکباد کے ساتھ نیک تمناؤں کے پیغام بھجوائے ہیں۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ ایل پی جی کی قیمت 5 روپے کم ہوکر
110 روپے فی کلو ہوگئی، کمرشل سلنڈر 60 روپے اور گھریلو سلنڈر 120 روپے سستا ہوگیا۔
ایمز ٹی وی(کراچی) سندھ کا صحرائی علاقہ تھر ایک بار پھر قحط سالی کی لپیٹ میں ہے، صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔ تاہم، اس صورتحال پر سندھ کی ایک اور با اثر جماعت، متحدہ قومی موومنٹ نے پی پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہوا ہے۔
روز روز ہونے والی لفظوں کی جنگ نے دونوں جماعتوں کے درمیان ایک وسیع خلیج پیدا کردی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ تھر میں ہونے والی اموات کا ذمے دار متحدہ کو ٹھہراتے ہیں۔ مٹھی میں کابینہ اجلاس کے بعد ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں اُنھوں نے اس کا الزام لگایا۔
بقول قائم علی شاہ کے، پچھلے 20 سالوں سے صحت کی صوبائی وزارت ایم کیوایم کے رہنما، ڈاکٹر صغیر احمد کے پاس تھی۔ اگر وہ اس دور میں تھر کو نظر انداز نہ کرتے تو آج یہ صورتحال پیدا ہی نہ ہوتی۔ چونکہ اب متحدہ حکومت سے علیحدہ ہوچکی ہے اس لئے وہ حکومت مخالف بیانات دے رہی ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کے ارکان، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار الحسن اور ڈاکٹر صغیراحمد نے سندھ حکومت کی مبینہ بدانتظامی کو تھر کی موجودہ صورتحال کا ذمے دار قرار دیا۔
متحدہ کے رہنما فیصل سبزواری نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اہم محکموں کی وزارتیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں، جن پر من پسند افراد کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کراچی کا بجٹ 48 ارب روپے سے صرف چھ ارب کرنے پر بھی وزیر اعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ساتھ ہی، انہوں نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمے دار بھی حکومت ہی کو ٹھہرایا۔
ایم کیو ایم ہی کے ایک اور رہنما خواجہ اظہار الحسن کا الزام ہے کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص لاکھوں کی رقم حکومت نے مبینہ طور پر پارٹی رہنماوٴں اور بیوروکریٹس پر ’ضائع کر دی ہے‘۔
ایمز ٹی وی:(کراچی) شہید ہونیوالوں میں ایک ایس پی، 5 انسپکٹراور18 سب انسپکٹر کے علاوہ ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں، پولیس اہلکاروں کو بم دھماکوں ، دستی بم اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سال 2014 پولیس کے لیے انتہائی بھاری ثابت ہورہا ہے، رواں برس اب تک 140 افسران و اہلکار جام شہادت نوش کرچکے ہیں
پولیس پر پہلا حملہ 4 جنوری کو پیرآباد کے علاقے میں کیا گیا جس میں 2 اہلکار شہید ہوگئے، 9 جنوری کو عیسیٰ نگری کے علاقے میں لیاری ایکسپریس وے ایس پی چوہدری اسلم کو ان کے کانوائے سمیت نشانہ بنایا گیا جس میں ایس پی سمیت 3 افراد نے جام شہادت نوش کیا، 13 فروری کو شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے میں قائم شہید بے نظیر بھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر سے نکلنے والی کمانڈوز سے بھری بس کو بم دھماکے سے اڑادیا گیا۔
واقعے میں 13اہلکار شہید اور 59 زخمی ہوئے، 24 اپریل کو پرانی سبزی منڈی کے قریب سابق ایس ایچ او انسپکٹرشفیق تنولی خود کش دھماکے میں جاں بحق ہوا، گارڈن کے علاقے میں انسپکٹر غضنفر کاظمی کو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا، اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 24، فروری میں 19، مارچ میں 5، اپریل میں 9، مئی میں 9، جون میں 22، جولائی میں 15، اگست میں 14، ستمبر میں 9، اکتوبر میں 6، نومبر میں ٹریفک پولیس کے اہلکار سمیت 6 افسران و اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔
دہشت گردوں نے حالیہ دنوں میں پولیس پر دستی بم اور فاسفورس سمیت مختلف کیمیکلز کا بھی استعمال شروع کردیا ہے، ماہ نومبر میں دو واقعات میں پولیس موبائلوں پر دستی بم اور فاسفورس پھینکا گیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے، موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ڈیوٹی پر تعینات افسران و اہلکاروں کے علاوہ فرائض کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے اہلکاروں کو بھی کئی مرتبہ نشانہ بنایا۔
a ایمز ٹی وی (بزنس ڈیسک) اسٹیٹ بینک آ ف پاکستان نے خادم علی شاہ بخاری(کے اے ایس بی) بینک پر چھے ماہ کے لئے پابندیاں عائد کرتے ہوئے بینک کے انتظامی اور انضمامی امور اپنے ہاتھ میں لے لئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ بینک ملکی بینکاری میں صرف 0.6فیصدحصہ ڈال رہا ہے اور حالیہ فیصلہ بھی بینک کی کمزور مالی حالت کے باعث ہی کیا گیا ہے۔یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی خصوصی درخواست پر کیا گیا ہے۔ اس حکم کے مطابق 6ماہ تک 3 لاکھ زائد مالیت کے صارفین بینک سے کوئی رقم نہیں نکلوا سکیں گے تاہم اس سے کم مالیتی کھاتے کے مالک افراد بینکاری کی سہولیات استعمال کر سکیں گے۔