بدھ, 27 نومبر 2024

ایمز ٹی وی (کراچی) مچھ جیل میں قید صولت مرزا کی پھانسی کیلئے مچھ جیل حکام نے بلیک وارنٹ کے اجرا کی درخواست کی تھی جس کے بعد صدر کے جانب سے صولت مرزا کو 30 اپریل کو پھانسی دینے کا حکم دیا گیا ہے ۔ صولت علی خان، جو صولت مرزا کے نام سے معروف ہے، متحدہ قومی موومنٹ کا ایک کارکن تھا، جسے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 1999ء میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اور ان کے ایک محافظ کو ڈیفنس کے علاقے میں 1997ء میں قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی۔مچھ جیل کے سپریٹنڈنٹ نے ایک خط میں عدالت کو مطلع کیا ہے کہ یکم اپریل کی پھانسی کے لیے چوبیس مارچ کو جاری کیے گئے پچھلے بلیک وارنٹ پر عملدرآمد کو ایوانِ صدر کی جانب سے ایک ماہ کے لیے (یکم اپریل سے تیس اپریل تک) روک دیا گیا تھا۔جیل کے عہدے دار نے کہا کہ یہ حکم امتناعی تیس اپریل کو ختم ہوجائے گا، اور انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ سزایافتہ مجرم کی پھانسی کے لیے نیا وارنٹ جاری کرے۔امکان ہے کہ عدالت ایک یا دو روز میں نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کردے گی۔پچھلے سال دسمبر میں حکومت کی ایک درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے سندھ جیل خانہ جات کے قوانین میں ترمیم کی تھی اور بلیک وارنٹ کے اجراء اور پھانسی کی کم سے کم درمیانی مدت دوہفتوں سے کم کرکے ایک ہفتہ کردی تھی۔سماعت کرنے والی عدالت نے اس سزا یافتہ قیدی کے خلاف پہلا بلیک وارنٹ گیارہ مارچ کو جاری کیا تھا، اور جیل حکام سے کہا تھا کہ وہ اسے تختہ دار پر 19 مارچ کو لٹکادیں۔تاہم اس مجرم کو پھانسی دینے سے چند گھنٹے پہلے صدر نے اس کی سزا کو مؤخر کردیا تھا،اس سے قبل مجرم کا ایک وڈیو پیغام نجی نیوز چینلز پر نشر کیا گیا تھا، جس میں اس نے ایم کیو ایم کی اعلیٰ سطح کی قیادت کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے۔بعد میں سزائے موت کے منتظر قیدی کے الزمات کی جانچ کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دی گئی تھی۔بائیس مارچ کو جیل حکام کی جانب سے ٹرائل عدالت کو مطلع کیا گیا کہ تین دن کا حکم امتناعی ختم ہوگیا ہے اور انہیں مزید کسی قسم کا حکم امتناعی موصول نہیں ہوا ہے تو ایک اور بلیک وارنٹ یکم اپریل کی پھانسی کے لیے چوبیس مارچ کو جاری کیا گیا۔واضح رہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے موجودہ جج محمد جاوید عالم اس وقت بھی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج تھے، جنہوں نے مئی 1999ء میں اس ملزم کو سزائے موت سنائی تھی۔سندھ ہائی کورٹ نے 2000ء میں مجرم کی اپیل کو مسترد کردیا اور سپریم کورٹ نے بھی 2001ء میں سزائے موت کے خلاف اس کی اپیل رد کردی تھی۔سپریم کورٹ نے 2004ء میں بھی ایک نظرثانی کی درخواست مسترد کردی تھی۔ مجرم کی ایک دہائی پرانی رحم کی اپیل کو حال ہی میں چند مہینے قبل صدر کی جانب سے بھی مسترد کردیا گیا تھا پھانسی کے منتظر اس قیدی کو کچھ دیگر ہائی پروفائل قیدیوں کو کراچی سے مچھ جیل میں پچھلے سال اپریل میں منتقل کیا گیا تھا۔ صوبائی حکام کے مطلع کرنے پر کہ سزایافتہ مجرم کو مچھ جیل میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر منتقل کیا گیا تھا، تو سندھ ہائی کورٹ نے دو مرتبہ مجرم کی جانب سے کراچی سینٹرل جیل میں واپس منتقلی کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔یاد رہے کہ شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور ان کے محافظ خان اکبر کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا، جب اس وقت کے ای ایس سی کے سربراہ ڈی ایچ اے میں اپنے گھر سے 5 جولائی 1997ء کو اپنے گھر سے روانہ ہوئے تھے۔ اس وقت گلبہار کے ایس ایچ او محمد اسلم خان نے ملزم کو دسمبر 1998ء میں کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا، جب وہ بنکاک سے جعلی پاسپورٹ پر یہاں پہنچا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ کے ای ایس سی میں کام کرنے والے پارٹی کے حمایتیوں کی برطرفی کا بدلہ لینے کے لیے شاہد حامد کو قتل کیا گیا تھا۔

جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے اعلامیہ کے مطابق ایم بی بی ایس فائنل پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2014 ءکی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے مطابق ایم بی بی ایس فائنل پروفیشنل کے امتحانات 04 مئی تا11 مئی 2015 ءتک منعقد ہونگے۔امتحانات دوپہر 2:00 تا5:00 بجے شام جبکہ جمعہ کے روز دوپہر 2:30 تا5:30 بجے شام نیوز کلاس رومز نزد شعبہ فزیالوجی فیکلٹی آف سائنس میں منعقد ہونگے۔

جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے اعلامیہ کے مطابق بی اے / بی ایس سی (پاس) سال اول ودوئم نفسیات کے ضمنی پریکٹیکل امتحانات برائے 2014 ء05 اور 06 مئی 2015 ءکو شعبہ نفسیات جامعہ کراچی میں منعقد ہونگے۔طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ پریکٹیکل میں شرکت کے لئے قومی شناختی کارڈ ،ایڈمٹ کارڈاور پریکٹیکل جنرل ہمراہ لائیں۔

 

جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم کے زیر اہتمام ممتاز لیکچر سیریز کے تحت لیکچر بعنوان: ”بجٹ 2015-16 ءسے قبل تجاویز“ بروز جمعرات30 اپریل 2015 ءکو صبح گیارہ بجے کلیہ سماجی علوم کے کونسل روم میں منعقد ہوگا۔ممتاز ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر حفیظ اے پاشا بحیثیت مہمان مقررمیزانیہ سازی پر اپنا ماہرانہ تجزیہ پیش کرینگے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) سندھ کے وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کا کہنا ہے کہ سندھ کے مظلوم عوام کیلئے الطاف حسین سے دشمنی کی ہے الطاف حسین کو پھانسی لگوائے بغیر چین سے نہیں بیٹھونگا۔ سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ پیپلز پارٹی چوروں اور لٹیروں کے ہاتھ میں ہے اور پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری غریب عوام کی حق تلفی کرتے ہیں، مجھے اور میری اہلیہ فہمیدہ مرزا کو کی جان کو شدید خطرہ ہے لیکن ہمیں دی گئی سیکیورٹی واپس لے لی گئی جب کہ پولیس کی شہزادی رانی کو ڈھائی سو پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی میسر ہے اور مجھ سے پہلے وزیر داخلہ وسیم اختر نے 20 لاکھ میں تھانے بیچے لیکن انہیں بھی 25 پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شہرت کا بھوکا نہیں اور نہ ہی مجھے اس کی ضرورت ہے بلکہ اس کی ضرورت تو شرجیل میمن جیسے لوگوں کو ہے جب کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے دھرتی کے مظلوم عوام کے لئے دشمنی لی اس لئے جب تک انہیں پھانسی نہ لگوالوں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں ذوالفقار مرزا کی جانب سے سیکیورٹی فراہم نہ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست میں سابق صوبائی وزیر داخلہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ مجھے اور میری اہلیہ کو جان کا خطرہ ہے، اعلیٰ عدالت نے حکومت سندھ کو مجھے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن عدالتی حکم کے باوجود مجھے اور میری اہلیہ کو دی گئی سیکیورٹی واپس لے لی گئی جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ آصف زرداری کے فرنٹ مین انور مجید اور ان کی اہلیہ کو سرکاری سیکیورٹی کس قانون کے مطابق فراہم کی گئی حالانکہ انور مجید اور ان کی اہلیہ سرکاری ملازم نہں بلکہ لینڈ مافیا کے سرغنہ ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ذوالفقار مرزا اور ان کی اہلیہ فہمیدہ مرزا کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

ایمز ٹی وی (پشاور) سوات، مالاکنڈ، دیراور گردو نواح کے اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔زلزلے کی شدت 5۔5 ریکارڈ کی گئی ۔ جس کے بعد لوگوں کے درمیان خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہء طیبہ پڑھتے ہوئے گھروں سے باہر نکلے ۔ زلزلے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز تاجکستان کا کا سرحدی علاقہ تھا اور اسکی گہرائی 144 کلومیٹر زیر زمین تھی  

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)زرائع کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے تقریباً 400 کلومیٹر دور بریدہ شہر میں واقع القسیم یونیورسٹی میں زیرِ تعمیر کنونشن سینٹر گر گیا، جس سے وہاں کام کرنے والے تمام مزدور ملبے تلے دب گئے،حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارکن موقع پر پہنچے اور کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ملبے سے 7 لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تمام زخمیوں کو سلیمان الحبیب اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیاہے

 

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ زیرحراست سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مشتعل افراد سڑکوں پر آگئے۔ گورنر نے ایمرجنسی لگا دی، بارہ اپریل کو پولیس حراست میں گرفتار شخص مبینہ تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا۔ اس کی تدفین کے موقع پر مشتعل افراد نے مظاہرہ کیا۔ پولیس سے جھڑپیں ہوئی اور مارکیٹوں میں لوٹ مار بھی کی گئی

 

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)بھارتی حکومت  نے ریڈ زون میں ماؤ نواز باغیوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت پسندوں سے لڑائی کیلیے پولیس فورس کو کلاشنکوف سے مسلح کرنے کا فیصلہ کر لیا، بھارت پولیس کیلیے 150 کروڑ کی 67 ہزار کلاشنکوفیں خریدے گا جن میں سے 13 ہزار مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو دی جائیں گی

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)زرائع کے مطابق نیپال میں زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 4 ہزار 400 لاشوں جب کہ 8 ہزار زخمیوں کو نکالا جاچکا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی ٹیمیں نیپال میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ نیپال کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش اور متاثرین کی مدد کا عمل جاری ہے